Book Name:Ambiya-e-Kiram Ki Naiki Ki Dawat
کوشِش سے رَمَضانُ المُبَارَک میں مُعْتَکِف ہو گئے۔وہاں اُنہیں بہت سُکون مِلا۔ اُن کی مسجِد کے مُؤَذِّن صاحِب اِنْفِرادی کوشِش کرکے اُنہیں عالَمی مَدَنی مرکزفَیْضانِ مدینہ(کراچی)میں ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اِجْتِماع میں لے آئے۔ ایک مُبَلِّغِ دعوتِ اسلامی سُنّتوں بھرا بَیان کر رہے تھے مُبَلِّغ کے چہرے کی کَشِشْ اورنُورانیّت نے اُن کا دل موہ لیا اور وہ(اسلامی بھائی جو پتنگ بازی کے شوقین تھے) دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ ہوگئے اوراَلْحَمْدُلِلّٰہ ایک مُٹّھی داڑھی بھی سجا لی ۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اےعاشقانِ رسول!نیکی کی دعوت دینا اور بُرائی سے منع کرنا یہ وہ بنیادی مقصد ہے جس کی خاطر انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَاماس کائنات میں تشریف لائے،قرآنِ پاک کی سورۂ انبیاءمیں حضرت موسیٰ،حضرت ہارون،حضرت ابراہیم،حضرت لُوط،حضرت اسحاق،حضرت یعقوب،حضرت نوح، حضرت داؤد،حضرت سُلَیْمَان،حضرت ایُّوب،حضرت اسماعیل،حضرت ادریس،حضرت ذُوالْکِفْل، حضرت یُونُس،حضرت زَکَرِیَّا،حضرت یحییٰ اور حضرت عیسیٰ عَلَی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِم الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے واقعات بیان فرمائے گئے اور ان تمام واقعات کو بیان کرنے کے بعد فرمایا گیا کہ سب انبیائےکرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کا یہی ایک مقصد تھا کہ وہ لوگوں کو اللّٰہپاک کی عبادت کی دعوت دیں۔(صراط الجنان ، ۶/۲۷۷ملخّصاً)اور تمام نبیوں کے سردار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بھی نیکی کی دعوت دینے اور بُرائی سے منع کرنے کا عظیم منصب (Status)لے کر اس دنیا میں تشریف لائے۔آج جہاں کہیں دِینِ اسلام کی روشن کرنوں سے جہاں روشن ہو رہا ہے، یہ سب ہمارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی دی ہوئی نیکی کی دعوت کا صدقہ ہے۔ آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ہی دن رات کی محنت اور مسلسل کوششوں سے دِین کا جھنڈاہر طرف لہرایا۔ آئیے! آقا کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی نیکی کی دعوت دینے کا ایک ایمان افروز واقعہ