Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!بیان کردہ آیتِ کریمہ سےاِستقامت کی فضیلت و اہمیت معلوم ہوئی،کیونکہ استقامت پانے والے ایمان والوں پرربِّ کریم کےفرشتے نازل ہوتےہیں، استقامت پانے والا شخص ہی زندگی کے ہر شعبےمیں ترقی حاصل کر تاہے۔استقامت پانے والا شخص  کبھی ناکام نہیں ہوتا۔ استقامت پانے والا شخص اپنی مَحبوب اشیاءکی قربانی دینےمیں بھی پیچھےنہیں رہتا۔ استقامت پانے والا شخص اپنی پسندیدہ چیزوں کولُٹاکربھی وفاداررہتا ہے، استقامت پانے والا شخص حالات دیکھ کر لڑکھڑاتا نہیں، استقامت پانے والا شخص تکالیف کےطوفانوں میں گِرکر ڈگمگاتانہیں۔لہٰذا ہمیں  چاہئےکہ راہ ِحق کو اپنانےاور اس پر ثابت قدم رہنےکی کوشش کریں، کیونکہ  یہی دونوں جہاں  میں  کامیابی  کاذریعہ ہے۔آئیے!استقامت کا ذہن پانے کے لئےاس کی فضیلت پردو(2)فرامین مصطفٰے سنتے ہیں :چنانچہ

استقامت کےفضائل

      ارشادفرمایا: تمہارے بعد صبر کا زمانہ آئےگا جوشخص اس زمانےمیں دِین سے مضبوطی کےساتھ چمٹ جائے گا اس کو تم میں سے پچاس(50) شہیدوں کے برابر اجر و ثواب ملے گا۔

(کنزالعمال،کتاب الفتن والاھواء،باب الفتن والہرج،جز۱۱،۶/۵۳،حدیث:۳۰۸۴۸ )

       حضرت سفیان بن عبداللہرَضِیَ اللہُ عَنْہُسےروایت ہے :میں نےنبئ رحمت، شفیعِ امّت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں عرض کی :مجھے اسلام کی کوئی ایسی جامع بات بتادیجئے کہ پھر مجھے کسی اور سے اس کے بارے میں سوال کرنے کی ضرورت نہ رہے۔تو نبیِ اکرم،نورِمجسم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےارشاد فرمایا:قُل ْ  آمَنْتُ بِاللّٰہِ  ثُمَّ  اسْتَقِمْ یعنی  کہو کہ میں اللہ پر ایمان لایا پھر اس پرثابت  قدم رہو۔