Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

  ہونےوالی رکاوٹوں کےمتعلق سُنیں گے،اللہ پاک  ہمیں سارا بیان اچھی  اچھی نیّتوں اورمکمل توجّہ کےساتھ سننا نصیب فرمائے۔آمِیْنْ بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

          آئیے!سب  سے پہلےایک واقعہ  سنتےہیں،چنانچہ

یہ اِک جان کیا ہےاگر ہوں کروڑوں

       صحابیٔ رسول،حضرت عبدُ الله بن حُذَافَه رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو غیرمسلم رُومیوں نےقیدکرکےاپنے بادشاہ کےسامنے پیش کیاتوبادشاہ نےآپ سےکہا:تم اپنےدِین سے پھرجاؤ،میں تمہیں اپنی بادشاہت  میں شریک کر لوں گا،اپنی بیٹی کانکاح  تمہارے ساتھ کردوں گا، تو حضرتِ عبد الله بن حُذَافَه رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے جواب دیا:اگر تم اپنی ساری بادشاہت  بھی  مجھےدے دو، پھر بھی میں آنکھ جھپکنے کے برابر اپنے دِین سےنہیں پھروں گا، اس غیرمسلم بادشاہ نے کہا: پھر تجھےقتل کردوں گا،حضرت  عبد الله بن حُذَافَه رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے جواب دیا:یہ تجھےاختیارہے، بادشاہ  کےحکم سے اس کےتیر اندازوں نےآپ  رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے ہاتھ،پاؤں اورجسم پرتِیر برسانا شروع کردیے اور باربار کہتے!اب بھی اپنےدِین کو چھوڑ دو، مگرصَبْرو اِستقلال کےپیکر،حضرت عبدُ الله بن  حُذَافَه رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  فرماتےکہ ہرگز نہیں۔ آخر بادشاہ نےحکم دیا:اسےسُولی سے اُتار لواور پیتل کی بنی ہوئی دیگ  میں تیل ڈال کر آگ  پر رکھاجائے، جب دیگ  میں تیل گرم ہوگیاتو بادشاہ نے ایک مسلمان قیدی کے بارے میں حکم دیاکہ اسےگرم تیل  میں ڈال دو۔تو آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُکےسامنےاس مسلمان قیدی کو تیل  میں ڈال دیا گیا،جس سے گوشت جل گیا اور ہڈیاں تیل میں چمکنےلگیں۔اس کےبعد بادشاہ نے پھرحضرت عبدالله بن حُذَافَه رَضِیَ اللہُ عَنْہُسےکہا:اب ہمارا مذہب قبول کر لو، ورنہ اِسی آگ کی دیگ میں تمہیں بھی ڈال کر جلا دیا