Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

قناعت کے چند مدنی پھول اور قناعت اپنانے کے طریقے

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!قناعت کےبارےمیں چند مدنی پھول سننےکی سعادت حاصل کرتےہیں۔ پہلے2فرامینِ مُصطفٰےصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمملاحظہ کیجئے:(1)فرمایا: قناعت کبھی  نہ خَتْم ہونےوالاخزانہ ہے۔(الزھد للبیھقی،الجزء الاول من كتاب…الخ،ص۸۸،حدیث:۱۰۴) (2)فرمایا:بے شک کامیاب ہو گیاوہ شخص جو اِسلام لایا اور اُسے بَقَدرِ  کِفایت رِزْق دِیا گیا اوراللہ پاک نے اُسے جو کچھ دِیا اُس پر قناعت بھی عطافرمائی۔(مسلم، کتاب الزکاۃ، باب فی الکفاف والقناعۃ، ص۴۰۶، حدیث:۲۴۲۶)٭انسان کو جو کچھاللہ پاک کی طرف سے مِل جائےاس پر راضی ہو کر زندگی بسرکرتے ہوئےحرص اورلالچ کو چھوڑ دینےکوقناعت کہتےہيں۔(جنتی زیور،ص۱۳۶بتغیر قلیل)٭روزمرّہ  اِسْتِعْمال ہونےوالی چيزوں کے نہ ہونےپر بھی راضی رہنا قناعت ہے۔(التعريفات للجرجانی،باب القاف،تحت اللفظ: القناعۃ،ص۱۲۶) ٭لالچ بہت ہی بُری خَصْلَت اور نِہایَت خراب عادت ہے،اللہپاک  کی طرف سے بندے کو جو رِزْق و نعمت اور مال و دَولت یا جاہ (یعنی عزّت )ومَرتَبہ  مِلا ہے،اُس پر راضی ہو کر قناعت کرلینی چاہئے۔(جنتی زیور،۱۱۰ملخصا)٭جس کی للچائی نظریں لوگوں کے قبضےمیں مال کو دیکھتی رہیں وہ ہمیشہ غمگین رہےگا۔(رسالہ قشیریۃ، ص۱۹۸) ٭بَلْعَمْ بِن بَاعُوْرَاء جو بہت بڑا عالم اور مُسْتَجَابُ الدَّعوَات تھا(یعنی وہ جو دُعا کرتاتھا،اُس کی دُعا قبول ہوتی تھی)،حرص و لالچ نے اسے دنیا و آخرت میں تباہ و بربادکر دیا۔(ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت، ص۳۶۷ ماخوذا)٭اللہ پاک فرماتا ہے:وہ شخص میرے نزدیک سب سے زیادہ مالدارہےجو میری دی ہوئی چیز پرسب سےزیادہ قناعت کرنےوالاہے۔(ابنِ عساکر ،رقم ۷۷۴۰، موسیٰ بن عمران ،۶۱/ ۱۳۹ ملخصا)٭قناعت اپنانے کیلئے احادیث  اور بُزرگانِ دِین کے اقوال کا مطالعہ کیا جائے۔