Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

             سب سے پہلے وہ اعمال استقامت سے کرنے ہوں گے کہ جو شریعت نے لازم کیے ہیں۔ فرض، واجب اور سنّتِ مؤ کدہ پر عمل۔ اس کے لیے فرض، واجب وسنتِ مؤکدہ کا علم بھی سیکھناہوگا اور اپنے نفس کے خلاف کوششیں اور مجاہدات کی طرف بڑھناہوگا۔ کسی پیرِ کامل کے دامن سے وابستہ ہوجاناچاہئے تاکہ اس کی برکت سے نیکیوں پر استقامت ملے۔ یاد رہے! کہ جس پر جو عمل  فرض و  واجب  ہوگیا ہے،  اس عمل پر استقامت لازم ہے۔

(4) میانہ  روی  اختیار کریں  

       کسی  بھی  مقصدمیں  اِستقامت حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ جس عمل کو شروع کریں اس میں ابتداءً جلدی نہ کریں بلکہ اس  میں میانہ روی اختیار کریں ، پھر آہستہ آہستہ  اس میں اضافہ کرتےجائیں۔کیونکہ جلدباز انسان بہت جلد ہی ہمت ہارجاتاہے،جس کی وجہ سےاس کام میں اِستقامت حاصل  نہیں ہوتی، لہٰذا اگر ہم اِستقامت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کام   میں میانہ روی اختیار کریں۔ اس کویوں سمجھیں کہ اگر تلاوتِ قرآن پر استقامت پانی ہے تو پہلے پہل ایک آدھ رکوع کی تلاوت کیجئے۔ پھر جب دیکھیں کہ ایک آدھ رکوع پر استقامت مل چکی ہے تو اب اس میں مزید ایک آدھ رکوع کا اضافہ کر لیجئے۔ اسی طرح کرتے چلے جائیں یوں ایک وقت آئے گا کہ جب استقامت کے ساتھ تلاوتِ قرآن کی عادت بن جائے گی۔ اسی طرح دوسرےکاموں پر استقامت حاصل کی جا سکتی ہے۔یاد رہے کہ یہ تفصیل نفل عبادات کے لیے ہے،جہاں تک تعلق ہے فرض   وواجب عبادات  کا تو  جب ان کی شرائط پائی جائیں گی، وہ اُسی وقت  سے استقامت سے ادا کی جائیں ۔مثلاًنمازفرض ہوتے ہی اس پراِستقامت حاصل کرناضروری ہوگا،ایسانہیں کہ پہلے ایک دونمازوں کی عادت بن جائے توپھرآہستہ آہستہ بڑھاتے جائیں ۔اللہ پاک ہمیں تمام نیک کاموں پر استقامت عطا فرمائے۔