Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

کیونکہیہی اِستقامت حقیقت  میں کامیابی کاراز ہے،یہی اِستقامت خوف اورغم دونوں سےرہائی کاوسیلہ ہے، یہی اِستقامت جنت میں لےجانےکاسبب ہے،یہی استقامت ایمان  کی بنیادہے، یہی اِستقامت ایسی دولت ہےجس کی برکت سے دنیا میں عزت وشرف  اور آخرت  میں کامیابی نصیب ہوتی ہے،یہی اِستقامت  جنت میں داخلے کا وسیلہ بنتی ہے۔چنانچہ  

       اللہكريم    پارہ 24 سورہ  حم اَلسَّجدَہ کی آیت نمبر 30میں ارشاد فرماتاہے:

اِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْا تَتَنَزَّلُ عَلَیْهِمُ الْمَلٰٓىٕكَةُ اَلَّا تَخَافُوْا وَ لَا تَحْزَنُوْا وَ اَبْشِرُوْا بِالْجَنَّةِ الَّتِیْ كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ(۳۰) (پ۲۴، حم السجدۃ:۳۰)                        

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:بےشک وہ جنہوں نےکہا ہمارا ربّاللہہے پھر اس پرقائم رہے اُن پرفرشتے اُترتےہیں کہ نہ ڈرو اور نہ غم کرو اور خوش ہو اُس جنّت پر جس کا تمہیں وعدہ دیا جاتا تھا۔

       تفسیرِصراطُ الجنان میں ہے:بےشک وہ لوگ جنہوں نےاللہپاک کےربّ ہونے اور اُس کی وحدانیَّت کااقرارکرتےہوئےکہاکہ ہمارا ربّ صرف اللہپاک ہے،پھر وہ اس اقراراوراس کے تقاضوں پر ثابت قدم رہے ان پر اللہ پاک کی طرف سے فرشتے اترتے ہیں اور انہیں یہ بشارت دیتے ہوئےکہتے ہیں کہ تم آخرت میں پیش آنے والےحالات سے نہ ڈرو اور اہل و عیال وغیرہ میں سے جو کچھ پیچھےچھوڑ آئے اُس کاغم نہ کرو اور اُس جنّت پر خوش ہوجاؤ جس کا تم سےدنیا میںاللہپاک کے رسولوں کی مقدّس زبان سے وعدہ کیا جاتا تھا۔(تفسیر صراط الجنان،پ۲۴،حم السجدہ،تحت الآیۃ:۳۰،۸/۶۳۱)

یا الٰہی کر ایسی عنایت                                                  دیدے ایمان پر استقامت

تجھ سے عطار کی التجا ہے                                               یا خدا تجھ سے میری دعا ہے

(وسائل بخشش مرمم ،ص۱۳۹)