Book Name:Faizan Rabi-ul-Akhir

حاصل ہوسکتی ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ اس ماہ میں بھی ہم خوب خوب نوافل ادا کریں،اِشراق و چاشت پڑھیں،  ان کے فضائل بھی بڑے عالیشان ہیں، آئیے ان کے فضائل پر 3 فرامینِ مصطفےٰ سنتے ہیں:

(1)اِرشاد فرمایا: ”جو فجر کی نماز جماعت سے پڑھ کر ذکرِ خدا کرتا رہا، یہاں تک کہ آفتاب بلند ہوگیا، پھر دو رکعتیں پڑھیں تو اُسے پورے حج اور عمرہ کا ثواب ملے گا۔“(ترمذی،ابواب السفر،باب ما ذکر مما يستحب من الجلوس... الخ، ۲/۱۰۰،  حديث ۵۸۶)

(2)اِرشاد فرمایا:”جس نے چاشت کی 12 رکعتیں پڑھیں، اللہ پاک اس کے ليے جنت میں سونے کا محل بنائے گا۔“ (ترمذی، ابواب الوتر، باب ماجاء في صلاۃ الضحٰی،۲/۱۷، حدیث: ۴۷۲)

(3)ارشاد فرمایا: ”جو شخص فجر کی نماز کے بعد چاشت کی 2 رکعتیں ادا کرنے تک اپنی جگہ بیٹھا رہے اور خیر کے علاوہ کوئی بات نہ کہے،اُس کی خطائیں معا ف کردی جاتی ہیں، اگرچہ سمندر کی جھاگ سے زیادہ ہوں۔“(مسند احمد ، مسند المکیین ، ۵/۲۶۰، حدیث ۱۵۶۲۳)

        اسی طرح  اس مبارک مہینے میں یہ بھی کوشش کرنی چاہیے کہ ہم  اوّابین کے نوافل پڑھیں۔ اس میں اگرسُستی ہے توثوابِ آخرت کو پیشِ نظررکھتے ہوئے سُستی کو چُستی میں بدلنے کی کوشش کریں۔ فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : جو مغرب کے بعد 6 رکعتیں پڑھے، جن کے درمیان کوئی بُری بات نہ کرے تو یہ 12 برس کی عبادت کے برابر ہوں گی۔(مشکاة، کتاب الصلوٰۃ، باب السنن وفضائلھا، ۱/ ۲۳۲، حدیث:۱۱۷۳)

       زہے قسمت کہ اس مہینے کی برکتیں لُوٹتے ہوئے ہم تہجدپڑھنے والے بھی بن جائیں۔ آئیے تہجد کی فضیلت پر2 فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  سنتے ہیں:

ارشاد فرمایا: فرض نمازکے بعد سب سے افضل نماز رات میں پڑھی جانے والی نماز ہے۔ (مسلم ،کتا ب الصیام ، با ب فضل صوم المحرم ،۱/ ۵۹۱، حدیث:۱۱۶۳)