Book Name:Dukhyari Ummat Ki Khairkhuwahi

مُصْطَفٰےصَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سُنتےہیں ، چنانچہ 

خیرخواہی  کے فضائل

  .1ارشادفرمایا : لوگوں کے لئے بھی وہی پسند کرو ، جو اپنے لیے پسند کرتے ہو ، جو اپنے لیے ناپسند کرتے ہو اسے دوسروں کےلیےبھی ناپسند کرو ، جب تم بولو تو اچھی بات کرو یا خاموش رہو۔

(مسند احمد بن حنبل  ،  حدیث معاذ بن جبل ، ۸ / ۲۶۶ ، حدیث : ۲۲۱۹۳)

  .2ارشادفرمایا : مؤمن اس وَقْت تک اپنےدین میں رہتاہے جب تک اپنے مسلمان بھائی کی خیر خواہی چاہتا ہے اور جب اس کی خیرخواہی سےالگ ہوجاتاہےتواس سےتوفیق کی نعمت چھین لی جاتی ہے۔

(فردوس الاخبارللدیلمی ، باب اللام الف ، ۲ / ۴۲۹ ،  حدیث : ۷۷۲۲)

  .3ارشادفرمایا : دین مسلمانوں کی خیرخواہی ہی ہے ، صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نےعرض کی : یَارَسُوْلَ الله صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!کس کے لیے؟ارشاد فرمایا : اللہ پاک کے لئے ، اس کی کتاب کے لئے ، اس کے رسول کےلئے ، مسلمانوں کے اِماموں اور عوام کے لئے۔ (مسلم ، کتاب الایمان ، باب بیان الدین النصیحۃ ،  ص۵۱  ، حدیث :  ۱۹۶)

بیان  کردہ آخری حدیثِ  پاک کےتحت حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمدیارخان نعیمیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتےہیں : ٭اللہ(پاک)کے لیےنصیحتیہ ہے کہ٭اللہ  پاک کی ذات و صفات کے مُتَعَلِّق خالص اسلامی عقیدہ رکھنا ، ٭خلوصِ دل سے(یعنی اِخلاص کے ساتھ)اس کی عبادت کرنا ، ٭اس کے محبوبوں سے مَحَبَّت(کرنا) ، ٭(اس کے)دشمنوں سے عداوت(یعنی دشمنی)رکھنا ، ٭اس کے مُتَعَلِّق اپنے عقیدے خالص رکھنا۔ ٭کتابُ اللہ یعنی قرآنِ مجیدکی نصیحت یہ ہے کہ٭اس کے کتابُ اللہ (یعنی اللہ پاک کا کلام)ہونےپرایمان رکھنا ، ٭اس کی تلاوت کرنا ، ٭اس میں بقدرِ طاقت(اپنی طاقت کے