Book Name:Dukhyari Ummat Ki Khairkhuwahi

مستقل طور پر خانقاہ میں رہتے تھے ان کو کپڑے بھی دیئے جاتے تھے۔  (فیضان  شمس العارفین ، ص۳۹)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

       پیارے پیارےاسلامی بھائیو!آپ نےسنا کہ حضرت خواجہ شمسُ الدِّین سیالوی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے اپنی خانقاہ میں مسلمانوں کی  ضروریات پوری کرنے اور ان کی خیر خواہی کےلئے  کیسا زبردست نظام بنایا ہوا تھا۔ ذراسوچئے!آج ہم اپنے لئےیہ پسند کرتےہیں کہ ہمیں کوئی تکلیف نہ  پہنچائی جائے ، ہم  سے سچ بولاجائے ، ہمارا احترام کیاجائے ، ہمارے حقوق پورے ادا کئےجائیں ، ہمیں عزت و تعظیم کی نگاہ سے دیکھا جائے ، ہمیں اپنا جائز مقام دیا جائے ، جس طرح ہم یہ سب اپنے لیے پسند کرتے ہیں ہمیں اپنےمسلمان بھائی کے لئے بھی انہی چیزوں کوپسندکرنا چاہئے۔ اسی طرح جب ہم اپنے لئے یہ ناپسند کرتےہیں کہ ہمیں دھوکہ دیا جائے ، ہماری غیبت کی جائے ، ہمیں تہمت لگائی جائے ، ہمارامال چُرایا جائے ، ہم سے رشوت(Bribe)لی جائے ، ہم پرظلم کیا جائے ، ہمیں دھوکا دیا جائے ، ہم سے”مہینا“ طلب کیاجائے ، ملاوٹ والا مال خالص کہہ کر بیچا جائے ، ہماری بےعزتی کی جائے ، جس طرح ہم یہ سب اپنےلیے ناپسند کرتے ہیں ہمیں اپنے مسلمان بھائیوں کے لئے بھی انہی چیزوں کو ناپسند کرنا  چاہئے اور ایسی چیزوں سے بچنا چاہیے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                           صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

خیرخواہی کی مختلف  صورتیں

      پیارےپیارےاسلامی بھائیو!آئیے!اب اُمّتِ مسلمہ کی خیر خواہی کا جذبہ اپنے اندربیدارکرنے کے لئے اُمّت کی خیر خواہی کی مختلف  صورتوں کے بارے میں سُنتے ہیں جن پرعمل کر کے ہم   اُمّت ِمُسْلِمَہ کی خیر خواہی کرنے کا ثوابِ عظیم حاصل کرسکتے ہیں ، چنانچہ