Book Name:Seerat-e-Usman-e-Ghani

سکتا،حَکَمۡ بن اَبی العاص نے جب آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  کا یہ جذبہ دیکھا تو مَجبور ہو کر آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کو  قید سےآزادکردیا۔(تاریخ مدینۃ دمشق،عثمان بن عفان ،۳۹ /۲۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارےپیارےاسلامی بھائیو!آپ نے سنا کہ اِیمان لانے کے بعد امیرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ     پرآپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے چچا نے کس قَدرظُلم کئے  مگر آ پ  رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اُنہیں بَرداشت کرتے ہوئے ایمان پر ثابِت قَدم رہے ۔اِس واقِعے میں  ایسوں کے لئےزبردست سبق ہے  جو اِسلامی تَعلیمات سے مُتأثر ہوکر دائرۂ اِسلام میں توداخل ہوگئے ،مگر اُن کے گھر والوں پر ابھی تک  اِسلام کا حق ہوناواضِح نہیں ہوا، تو وہ اُن پر ظُلم و زِیادتی کرتے ہیں،طرح طرح سے سَتاتے ہیں تاکہ کسی  طرح مَعَاذَاللہ یہ دین ِ اِسلام کو چھوڑدیں۔مگریاد رکھئے!ہر حالت میں اِیمان کی حِفاظت اِنْتہائی ضَروری ہے، چاہے کیسی ہی آفت آ پڑے دولتِ ایمان ہاتھ سے نہیں جانی چاہیے  بلکہ ایمان پر استقامت کے لئے اللہ پاک  کی بارگاہ میں دُعا کرتے رہنا چاہئے۔

اِیمان پرخاتمے کے لیے”شجرۂ قادِرِیَّہ،رَضَوِیَّہ،ضیائیہ،عطارِیَّہ“میں ایک بہت ہی پیارا وظیفہ لکھاہے،جوکوئی صبح و شام3،3مرتبہ اس کو پڑھ لیا کرے گا،اِنْ شَاۤءَاللہپڑھنے والے کا خاتمہ اِیمان پر ہوگا۔وہ پیاراوظیفہشجرہ شریف کے صفحہ نمبر15پرموجودہے۔آئیے!وہ وظیفہ سُن لیجئے:

اَللّٰہُمَّ اِنَّا نَعُوْذُ بِکَ مِنْ اَنْ نُّشْرِکَ بِکَ شَیْئًا نَّعْلَمُہٗ وَنَسْتَغْفِرُکَ لِمَا لَا نَعْلَمُہٗط

(ترجمہ:اےاللہ کریم!ہم تیری پناہ مانگتے ہیں اس بات سے کہ کسی چیز کو تیرا شریک بنائیں جان بوجھ کر اور ہم بخشش مانگتے ہیں تجھ سے اس ( شِرْک) کی جس کو ہم نہیں جانتے۔

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!سیرتِ عثمانِ غنی میں ان اسلامی بھائیوں کے لئے