Book Name:Seerat-e-Usman-e-Ghani

اپنےآقا سے پہلےطواف نہیں کروں گا!

جب نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے امیرُالمؤمنین حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کے مشورے پر  حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کوصُلْحِ حُدَیْبِیَہ کاپیغام(Message)دےکرمکے شریف میں قریش کی طرف  روا نہ فرمایا تو کئی صحابَۂ کرا م عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اس بات پررشک کررہےتھےکہ حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  کو مکے شریف جانےکاشرف حَاصِل ہُواہے،اب وہ بَیْتُاللہ شریف کی زیارت اورطوافِ کعبہ کریں گے،جب صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَاننے اپنے اس رشک بھرے جذبات کا اِظہاربارگاہِ رسالت میں کیا تو نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےارشادفرمایا:مجھےیقین ہےجب تک ہم قید میں ہیں،حضرت عثمان(رَضِیَ اللہُ عَنْہُ)کعبے کا طواف نہیں کریں گے،صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عرض کی:یارَسُولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!انہیں اس حوالے سےکسی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا،پھر امیرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کوطوافِ کعبہ سےکون سی چیزروک رکھےگی؟نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےصحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی اس اُلجھن کودورکرنے کیلئے ارشادفرمایا:”مجھے یقین ہے کہ وہ ہمارےبغیر خانَۂ  کعبہ کاطواف نہیں کریں گے۔“

جب امیرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ واپس آئے تو صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے پوچھا:اے ابو عَبدُاللہ!طوافِ کعبہ کرنے کے بعد آپ اطمینان محسوس کر رہے ہوں گے؟امیرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غَنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے ارشادفرمایا:آپ حضرات نے میرے بارےمیں غلط اندازہ لگایا ہے،پھرآپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُنے جو کلمات ارشاد فرمائے،اس میں ہم جیسے مَحَبَّتِ رسول کادعویٰ کرنےوالوں کےلئے کئی اہم نکات موجودہیں،فرمایا:اس ذات کی قسم! جس کےقبضۂ قُدرت میں میری جان ہے،اگر مکے شریف میں میراٹھہرنا سال بھربھی ہوتا تو میں رحمتِ عالَم