Book Name:Seerat-e-Usman-e-Ghani
صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے بغیرطواف نہ کرتا جبکہ قریش نے میرے لئے طوافِ کعبہ کرنے میں کسی قسم کی کوئی رُکاوٹ کھڑی نہیں کی تھی۔(دلائل ا لنبوۃ للبیھقی،باب ارسا ل ا لنبی…الخ ،۴/۱۳۳-۱۳۴ملتقطاً)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سنا کہ امیرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نبیِّ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے کیسے سچے عاشق تھے!جن کی ہر ہر ادا سے عشقِ رسول ظاہر ہوتا تھا۔ مگرآہ!آج کا مسلمان بھی عشقِ رسول کا دعویٰ تو کرتا ہے،مگر رسولِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکو خُوش کرنے والے کام کرتے ہوئے شرم محسوس کرتاہے،رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ارشاد فرماتے ہیں:’’جُعِلَتْ قُـرَّۃُ عَیْنِیْ فِی الصَّلٰوۃِ یعنی میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں ہے۔‘‘(معجم کبیر،زیادہ بن علاقۃ عن المغیرۃ،۲۰/۴۲۰،حدیث:۱۰۱۲)ذرا سوچئے!وہ کیسا عاشقِ رسول ہے جو نماز سے جی چُرا کر،نماز جان بُوجھ کرقضا کرکے سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مبارَک دل کے لئے تکلیف کاسبب بنتا ہے۔ یہ کون سی مَحَبَّت اور کیسا عشق ہے کہ رسولِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم رَمَضانُ المبارَک کے روزوں کی تاکید فرمائیں، مگر خُود کو عاشقانِ رسول میں شمار کرنے والے اِس حکم سے منہ موڑ کر ناراضیِ مُصْطَفٰے کا سبب بنیں،پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم فرمائیں:مُونچھیں خُوب چھوٹی کرو اور داڑھیوں کو بڑھاؤ۔ (شرح معانی الآثار للطحاوی،کتاب الکراھۃ،باب حلق الشارب،حدیث:۶۴۲۲،۴/۲۸)مگرعشقِ رسول کے دعوے دار اور فیشن کے دیوانے،دُشمنانِ سرکارجیسا چہرہ بنائیں،کیا یہی عشقِ رسول ہے؟یقیناً نہیں اور ہرگز نہیں۔
12مَدَنی کاموں میں سے ایک مَدَنی کام ”صدائے مدینہ “
اے عاشقانِ رسول!نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فرامین پرقربان ہوجایئے،سُنّتوں سے