Book Name:Seerat-e-Usman-e-Ghani

اَمِیرُ الْمُؤمِنِیْن حضرت ابوبکرصدیق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُکی کوششوں سےاسلام لائے اور اسلام قبول کرنے والوں میں آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کا شمار چوتھے نمبر پر ہوتا ہے،جیساکہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  خود اِرشاد فَرماتے ہیں:ا ِنِّيْ لَرَابِعُ اَرْبَعَةٍ فِي الْاِسْلَامِ یعنی میں اِسلام قَبول کرنے والے 4 افراد میں سے چوتھا ہوں۔ (معجم کبیر،۱/۸۵، حدیث:۱۲۴)(اسدالغابۃ،عثمان بن عفان،۳/۶۰۶ملخصاً)حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُعَنْہُ کو جمعۃُ المبارَک کے دن 35ہجری حج کے مہینےمیں شہید کیاگیا۔حضرت جُبَیْر بن مُطْعِمْ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے نمازِ جنازہ پڑھائی اور آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ جنَّتُ الْبَقِیْع میں دفن کئےگئے۔ (اسدالغابۃ،عثمان بن عفان،۳ / ۶۱۴-۶۱۶ ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اَمیرُ الْمُؤ مِنِین حضرت عثمانِ غَنیرَضِیَ اللہُ عَنْہ کا شمار ان صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں ہوتا ہے، جن پراسلام قبول کرنے کے بعد ظلم کے پہاڑ توڑے گئے، طرح طرح سے ستایا گیا اور بہت ہی درد ناک سُلوک کیا گیا،مگر قربان جائیے!رحمتِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اس عظیم  صحابی امیرُالمؤمنین حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کےپکے ارادوںپر!جو اس قدر ظلم برداشت کرکے بھی باطل کے آگے ڈَٹے رہے اور دینِ اسلام سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہ ہوئے۔

جولائی/اگست2018کے ماہنامہ فیضانِ مدینہ کے صفحہ نمبر4پر لکھا ہے:ایمان،نیک اعمال، گناہوں سے بچنےپر ڈَٹے رہنا اِستِقامت کہلاتا ہے۔یُوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ اِستِقامت یہ ہے کہ  ایمان ضائع نہ ہو،نیک اَعمال،مثلاً نماز،روزہ،حج،زکوٰۃ نہ چھوٹے،تلاوت،ذِکْر،دُرود،تسبیحات و اَذکار، صَدَقات و خیرات، دوسروں کی خیر خواہی وغیرہ نیک کام ہمیشہ کئے جائیں، تمام گناہوں سے بچنے کی