Book Name:Janwaron Par Zulm Karna Haram He

لئے خرابی ہو،اسےموت کی طرف اچھے انداز میں لے کر جاؤ۔(مُصَنَّف عَبْد الرَّزّاق،باب سنۃ الذبح،۴/ ۳۷۶،حدیث: ۸۶۳۶)

جانور کو باندھ کر نشانہ بنانا

       حضرت عبدُاللّٰہ بن عمر رَضِیَ اللہُ  عَنْہُمَا قریش کے چند نوجوانوں کے پاس سے گزرے،جو ایک پرندے(Bird)کو باندھ کر اُس پر(تیروں سے) نشانہ بازی کر رہے تھے۔ جب انہوں نے آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہ کو آتے دیکھا تواِدھراُدھر ہوگئے۔آپرَضِیَ اللہُ عَنْہنے پوچھا:یہ کس نے کیا ہے؟اللہ پاک ایسا کرنے والے پر لعنت کرے،بے شک رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے کسی جاندارکو تیر اندازی کا نشانہ بنانے والے پر لعنت فرمائی ہے۔ ( مُسلم،ص۱۰۸۲ ،حدیث:۱۹۵۸)

جانوروں کو  جلا دینا

حضرت عَبْدُاللہ بن مسعودرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتےہیں:ہم رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ ایک سفرمیں تھے،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ قضائےحاجت کے لئےتشریف لے گئے تو ہم نے ایک چڑیا (Sparrow)دیکھی،جس کے دو بچے تھے،ہم نےانہیں پکڑلیا۔ چڑیا آئی اور پھڑ پھڑانے لگی۔ مہربان آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَتشریف لائےاورپوچھا:کس نےاسےاس کے بچوں کے معاملے میں تکلیف پہنچائی؟اس کے بچے اسے لوٹادو۔پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے چیونٹیوں کا ایک بِل دیکھاجسےہم نےجلادیاتھا،توفرمایا:اسےکس نےجلایاہے؟ہم نےعرض کی:ہم نے۔آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:آگ کےمالک یعنی اللہپاک کےعلاوہ کسی کےلئےآگ کے ذریعے تکلیف دینا جائز نہیں۔(ابو داود، کتاب الجھاد،باب فی کراھیۃحرق العدوبالنار، ۳/۷۵ ،حدیث: ۲۶۷۵)