Book Name:Janwaron Par Zulm Karna Haram He

قرب و جوار کی چیزوں کی ملاوٹ  کا شک و شبہ  بھی اس میں نہیں آتا، اُس حکیمِ برحق کی قدرت سے یہ مشکل نہیں  کہ انسانی جسم کے اجزاء کو مُنْتَشِر(بکھرے ہوئے) ہونے کے بعد پھر جمع فرمادے۔ (خزائن العرفان، النحل، تحت الآیۃ: ۶۶، ص۵۱۰-۵۱۱)صوفیائے کرام فرماتے ہیں:اے انسان! جیسے تیرے ربِّ کریم نے تجھے خالص دودھ پلایا جس میں گوبر، خون کی بال بھر آمیزش(ملاوٹ) نہیں ہے توتُو بھی اپنے ربِّ کریم کی بارگاہ میں خالص عبادت پیش کر جس میں ریا(دکھلاوا)وغیرہ کی بالکل بھی ملاوٹ نہ ہو۔

( نور العرفان، النحل، تحت الآیۃ: ۶۶، ص۴۳۷،  ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پىاری پىاری اسلامى بہنو!  یادرکھئے!جانوروں پر ظلم کرنا حرام اوردوزخ میں لے جانے والا کام ہے۔

جانوروں پر ظلم کرنے کی وجہ سے آخرت میں اس  کابدلہ بھی  دینا پڑے گا ،چنانچہ

گدھےکی نصیحت

حضرت ابوسلیمان دارانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:ایک دفعہ میں گدھے پرسُوار تھا،میں نے اُسےدو(2)تین(3)مرتبہ مارا تو اس نے اپناسراُٹھا کر میری طرف دیکھا اور کہنے لگا:اے ابوسلیمان! قیامت کےدن اس مارنے کا بدلہ لیا جائےگا،اب تمہاری مرضی ہےکم مارو یا زیادہ۔تو میں نے کہا:اب میں کسی کوبھی نہیں ماروں گا۔(الزواجر عن اقتراف الکبائر،۲/۱۷۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پىاری پىاری اسلامى بہنو!قربانی کےموقع پرجانورذبح کرنا بڑی سعادت کی بات ہے۔مگر