Book Name:Janwaron Par Zulm Karna Haram He

اُونٹ خریدا تو بیچنے والے نے اس کے کان میں کہا کہ یہ کئی دن سے بھوکا ہے،اس کو چارہ کِھلادینا۔ (6) منڈی جانے والوں میں تماشہ دیکھنے والوں کی بھی ایک تعدادہوتی ہے جو بلاوجہ جانوروں کے دانت دیکھنے کا تقاضا کرتے ہیں(جس پر جانور کا مالک اس کےمنہ کو بڑی بے دردی سےکھولتا ہے اوربِکنے سے پہلے جانور غالباً درجنوں بار اس تکلیف سے گزرتا ہے)، بیٹھے ہوئے جانور کو ٹھوکر یا چھڑیاں مار کر اُٹھاتےہیں، خوامخواہ بھیڑ لگا کر شور مچا کر جانور کوخوفزدہ کرتے ہیں۔(7)جب جانور منڈی سےخرید کر گھر لایا جاتا ہے تو اُتارتے وَقْت بچے اور بڑے شور کر کے جانور کو پریشان کرتے اور اس کے اُچھلنے کُودنے سے لُطف اُٹھاتے ہیں۔ جس سے بعض اوقات تو جانور ڈرکر بھاگ جاتاہے، کسی کو زخمی  کردیتا ہےیا گڑھے وغیرہ میں گِر کر اپنی ٹانگ تڑوا بیٹھتا ہے۔(8)جانور کو گھمانے کے نام پر بچے اور بڑے  بِلا وجہ اُس کا کان مروڑتے ،دُم گھماتے ، شور مچاتے ہیں، جس سے جانور بِدکتے اور ڈرتے ہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پىاری پىاری اسلامى بہنو!شریعت نے  فائدہ حاصل کرنے کےلئے اگرچہ جانوروں کو ذَبح کرنے کی اجازت دی ہے لیکن اس میں بھی ہر اُس کام سے منع کیا گیا ہے جو بِلا وجہ  جانور کے لیے تکلیف کا باعث بنے یا اُس کی تکلیف میں اضافہ کرے،چنانچہ

قربانی کےجانوروں پررحم کرنا

نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:اللہپاک نے ہر چیز کے ساتھ نیکی کرنےکاحکم دیا ہے،لہٰذاجب تم(قربانی کےجانور) ذَبح کرو توخوب عمدہ طریقےسےذَبح کرو اورتم اپنی چُھری کو اچّھی طرح تیز کرلیاکرواورذَبیحہ کو آرام دیا کرو۔(مُسلِم،  کتاب الصید والذبائح ،باب الامر باحسان  الذبح