Book Name:Hajj Kay Mahinay Kay Ibtedae 10 Din

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

      پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ذُوالْحِجَّۃِ الْحَرَاماسلامی سال کا وہ بارہواں مہینا ہے جو حُرمت والے مہینوں میں شامل ہے۔حُرمت یعنی احترام والے مہینے چارہیں:(1)ذُوالْقَعْدَۃِ الْحَرَام(2)ذُوالْحِجَّۃِ الْحَرَام(3)مُحَرَّمُ الْحَرَام اور(4)رَجَبُ الْمُرَجَّب۔ان میں سے افضل ذُو الْحِجَّۃِ الْحَرَام ہے  بالخصوص اس کے پہلے دس دن اور راتوں کے فضائل تو بہت زیادہ ہیں۔قرآنِ کریم نے بھی اس مہینے کی پہلی  دس راتوں کی قسم ارشاد فرمائی ہے، چنانچہ

       پارہ30سُورۂ فَجْر کی آیت نمبر1 اور2 میں ارشادِ باری ہے:

وَ الْفَجْرِۙ(۱) وَ لَیَالٍ عَشْرٍۙ(۲) (پارہ،۳۰،الفجر:۱،۲)       تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اس صبح کی قسم اور دس راتوں کی۔

حضرت سیدنا عبدُاللّٰہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا سے مروی ہےکہ ان دس راتوں سے مراد ذُوالْحِجَّہکی پہلی دس راتیں  ہیں  کیونکہ یہ زمانہ حج کے اعمال میں  مشغول ہونے کا زمانہ ہے۔(خازن، الفجر، تحت الآیۃ:۱،۴/۴۰۱)

اَلْحَمْدُلِلّٰہ احادیثِ مبارکہ میں بھی مختلف مقامات پر ان دس دنوں اور راتوں کے فضائل بیان ہوئے ہیں۔آئیے!ترغیب کے لئے5فرامینِ مصطفے سنتے ہیں،چنانچہ

ذو الحجۃ کےپہلے دس دنوں کے فضائل پر مشتمل 5 روایات

(1)ارشاد فرمایا:اللہ کریم کے نزدیک کوئی بھی دن عشرۂ ذُوالْحِجَّہ سے زیادہ نہ عظیم ہے اور نہ ان دنوں سے بڑھ کر کسی دن کا نیک عمل اسے محبوب ہے،لہٰذا ان دنوں میں تہلیل(یعنی لَاۤاِلٰہَ اِلَّا