Book Name:Ik Zamanna Aisa Aaega

سُرمہ لگانے   کی سُنّتیں اور آداب

آئیے!امیرِ اَہلسُنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے رسالے”101 مدنی پھول“ سے سُرمہ لگانے کی سُنّتیں اور آداب سنتے ہیں:فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:تمام سُرموں میں بہتر سرمہ”اِثمد“ (اِث۔مِد) ہے کہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگاتا ہے۔(ابن ماجہ،کتاب التحفہ،باب الکحل بالاثمد،۴/ ۱۱۵،حدیث: ۳۴۹۷ )٭پتّھر کا سُرمہ استعمال کرنے میں حرج نہیں اور سیاہ سُرمہ یا کاجل بَقَصدِ زِینت(یعنی زینت کی نیّت سے)مرد کو لگانا مکروہ ہے اور زینت مقصود نہ ہو تو کراہت نہیں۔(فتاویٰ ہندیہ،۵/۳۵۹)٭سُرمہ سوتےوَقْت استِعمال کرنا سُنّت ہے۔(مرآۃالمناجیح ،۶/۱۸۰)

( اعلان :)

سُرمہ لگانےکی بقیہ سُنّتیں اور آداب تربیتی حلقوں میں بیان کی جائیں گی لہٰذا انہیں سننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور  شرکت  کیجئے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                     صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اِجْتِماع میں

 پڑھےجانے والے6 دُرودِ پاک اور 2دعائیں

(1)شبِ جُمعہ کادُرُود

اَللّٰہُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِ نِالنَّبِیِّ الْاُمِّیِّ

الْحَبِیْبِ الْعَالِی الْقَدْرِالْعَظِیْمِ الْجَاہِ وَعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلِّمْ