Book Name:Ik Zamanna Aisa Aaega

       آئیے!تَرغِیْب کےلئےہفتہ وارمَدَنی دورےکی ایک مَدَنی بَہارسُنئےاور پابندی کےساتھ ہفتہ وار مَدَنی دورہ کرنےکی نِیَّت کیجئے،چنانچہ

مسجد آباد  ہوگئی

       بابُ المدینہ( کراچی)کےایک اسلامی بھائی  کا مَدَنی قافِلہ پنجاب کےایک  شہرکی مسجد میں پہنچا ۔ دروازے پر تالالگا ہواتھا ،کوشش کرکےچابی حاصل کی،دروازہ کھولا تو ہر چیز پر مٹی ہی مٹیتھی ،ایسا معلوم ہوتا تھاجیسےکافی عرصے سےمسجد بندہو،انہوں نے دیگر اسلامی بھائیوں کے ساتھ مل جُل کر صفائی کی،نمازِعصرکے بعدمَدَنی دورہ کے لئے کھیل کےمیدان میں پہنچےاور کھیلنے میں مشغول نوجوانوں کونیکی کی دعوت دی۔اَلْحَمْدُلِلّٰہ!کئی نوجوان ہاتھوں ہاتھ ان کےساتھ چلنے کے لئے تیار ہوگئے،مسجد میں آکر ان کےساتھ نماز پڑھنےاورسُنّتوں بھرا بیان  سُننےکی سعادت حاصل کی،یوں مَدَنی قافِلے والوں کی اِنفرادی کوشش اور مَدَنی دورے کی بَرَکت سےان نوجوانوں نے اُس مسجدکوآباد کرنےکی نِیَّت کرلی ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!آئندہ زمانے میں سَر اُٹھانے والے فِتنوں کے بارے میں ایک حدیث شریف میں یہ مضمون بھی موجود ہے کہ زُہد و تقویٰ رِوَایتی اور بَناوَٹی ہو کر رہ جائے گا، چنانچہ

زُہد و تقویٰ روایتی اور بناوٹی ہوگا

رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:قِیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ دنیا سے بے رغبتی رِوَایتی اور تقویٰ بَناوَٹی طور پر رہ جائے گا۔(حلیة الاولیاء،حسان بن ابی سنان،۳/۱۴۱،حدیث: