Book Name:Mout Ka Zaeqa

مَدَنی پھول:بیان میں جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔

بَیان سُننے کی نیّتیں

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ،بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                    صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

موت کی کڑواہٹ

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ ُالمدینہ کی کتاب ”حکایتیں اور نصیحتیں “کے صفحہ 553 پر ہے :(ایک بار اللہپاک کے نبی) حضرتِ سیِّدُنا عیسیٰ رُوْحُ اللہ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام ،حضرتِ سیِّدُنا نوح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بیٹے حضرتِ سیِّدُناسام رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  کی قَبْر سے گُزرے تو بنی اِسْرائیل نے عَرْض  کی:”اے رُوْحُ اللہ! اللہ پاک کی بارگاہ میں دُعا فرمائیں کہ وہ اس قَبْر والے کو زِنْدہ کرے تاکہ ہم اِس سے موت کا تَذکرہ سُنیں۔“چُنانچہ حضرتِ سیِّدُنا عیسیٰ رُوْحُ اللہ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نےاس قَبْر کےقریب دورَکعت نماز اَدا کرنے کے بعداللہ  پاک سے حضرتِ سام بن نوح رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کو زِنْدہ کرنے کی دُعا کی تو اللہ پاک نے اُنہیں زِنْدہ