Book Name:Mout Ka Zaeqa
ہر مُبَلِّغَہ بیان کرنے سے پہلے کم از کم تین بار پڑھ لے
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی 271صفحات پر مشتمل کتاب”آبِ کوثر“کے صفحہ نمبر201،202پر جودرود شریف کی فضیلت درج ہے،وہ سُنیے اور کثرتِ درود کی سچے دل سے نیّت کیجئے۔چنانچہ لکھا ہے ایک مریض نزع کی حالت میں تھا(یعنی اُس کی روح جسم سے نکلنے ہی والی تھی)،اس کا دوست تیمار داری کے لیے آیا اور دیکھ کر پوچھا !اے دوست،جاں کنی کی کڑواہٹ کا کیا حال ہے؟جواب دیا:مجھے کوئی تکلیف نہیں محسوس ہو رہی،کیونکہ میں نے علمائے کرام سے سُن رکھا ہے کہ جو شخص حبیبِ خدا،محمد ِمصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پردرودِ پاک کی کثرت کرے،اُسے اللہ پاک موت کی تلخی سے امن دیتا ہے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
پیاری پیاری ا سلامی بہنو! آئیے!اللہ پاک کی رضا پانے اورثواب کمانے کے لئے پہلے اَچّھی اَچّھی نیّتیں کر لیتی ہیں۔فَرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ’’نِیَّۃُ الْمُؤمِنِ خَیْرٌ مِّنْ عَمَلِہٖ‘‘ مُسَلمان کی نِیَّت اُس کے عمل سے بہتر ہے۔ معجم کبیر،سہل بن سعد الساعدی…الخ،۶/۱۸۵،حدیث:۵۹۴۲