Book Name:Mout Ka Zaeqa

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو!بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چھینکنےکی سُنّتیں اورآداب  کے چند مدنی پھول بیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتی ہوں۔ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])

چھینکنے کی سنتيں اور آداب

       پیاری پیاری اسلامی بہنو!آئیے!شَیْخِ طَرِیْقَت،اَمیرِاہلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کےرِسالے ’’101 مَدَنی پُھول“سےچھینکنےکی سُنّتیں اورآداب  سنئے۔پہلے2فرامین مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ملاحظہ کیجئے:(1)اللہ کو چھینک پسند ہے اور جماہی ناپسند۔(بخاری،۴ /۱۶۳، حدیث: ۶۲۲۶) (2) جب کسی کو چھینک آئے اوروہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہےتو فِرِشتےکہتے ہیں:رَبُّ الْعٰلَمِیْنَ اوراگروہرَبُّ الْعٰلَمِیْنَ کہتا ہےتو فرشتے کہتے ہیں اللہ  تجھ پررحم فرمائے۔(مُعْجَم کبِیْر،۱۱/۳۵۸،حدیث:۱۲۲۸۴) چھینک کے وَقْت سَرجُھکایئے،منہ چھپایئےاورآواز آہستہ نکالئےچھینک کی آواز بلند کرنا حماقت ہے۔(رَدُّالْمُحتار،۹/ ۶۸۴) چھینک آنےپراَلْحَمْدُلِلّٰہکہنا چاہیے(خزائن العرفان،صفحہ3پر طحطاوی کےحوالے سے چھینک آنے پرحَمْدِ اِلٰہی کو سُنّتِ مُؤَکَّدَہ لکھا ہے )بہتریہ ہے کہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن یا اَلْحَمْدُلِلّٰہِ عَلٰی کُلِّ حَالکہے سُننے والے پر واجِب ہےکہ فوراً یَرْ حَمُکِ اللہ( یعنی اللہ تجھ پر رحم فرمائے)کہےاوراتنی آوازسےکہےکہ جسے چھینک آئی وہ خُودسن لے۔(بہارِشريعت،حصّہ۱۶،ص۱۱۹)جواب سُن کرچھینکنےوالی کہے یَغفِرُ اللہُ لَنَاوَلَکُمْ(یعنی اللہ  ہماری اور تمہاری مغفِرت فرمائے)یا یہ کہےیَھْدِیْکُمُ اللہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ(یعنی اللہ تمہیں ہدایت دے اورتمہارا حال درست کرے۔)(فتاویٰ ہندیۃ،۵/۳۲۶) مرآۃ المناجیح میں ہے کہ جو کوئی چھینک آنے پراَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کُلِّ حَال کہے اور اپنی زبان سارے دانتوں


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵