Book Name:Mahabbat-e-Madina

حکایات،۱۴۰)

آپ کے عشق میں اے کاش کہ روتے  روتے

یہ نکل جائے مِری جان مدینے والے

دولتِ عشق سے آقا مِری جھولی بھر دو

بَس یہی ہو مِرا سامان مدینے والے

(وسائلِ بخشش مرمّم ، ص۴۲۲)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبیب!                                       صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

مکان کی اہمیت مکین سے ہے

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ہم محبتِ مدینہ سے متعلق سُن رہے تھے، اس میں شک نہیں کہ مکان کی اہمیت اس کے مکین سے ہوتی ہے، مکان خالی ہو تو ویران رہتا ہے، اوراگر اس میں رہنے والا کوئی معمولی بندہ ہو تب بھی اس کی کوئی عظمت نہیں ہوتی، لیکن اگر کسی مکان میں شہر کا کوئی معزز افسر رہنے لگ جائے، اگر کوئی بڑا آدمی کسی مکان میں بسیرا کر لے، اگر کوئی وزیر اور امیر کسی مکان کا مکین ہو جائے تو ایسے مکانات کی اہمیت بھی زِیادہ ہوجاتی ہے، اس مکان کی اہمیت تو بڑھ ہی جاتی ہے وہ محلہ اور علاقہ بھی لوگوں کا مرکز بننے لگتا ہے، یہ دنیا کے معمولی مکانات اور معمولی اہمیت کے لوگوں کا حال ہے،غور کیجئے! کہ جہاں مکینِ لامکاں،سَروَرِ اِنس و جاں، تاجدارِ دوجہاںصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  تشریف فرما ہوں اس جگہ اور مکان کی اہمیت کا کیا عالم ہوگا؟۔

پارہ30سُوْرَۃُ الْبَلَد کی آیت نمبر1اور2میں اِرشادِ باری ہے: