Book Name:Mahabbat-e-Madina

کےلیے آہ و زاریاں کرتے نظر آتے ہیں، کئی اس کے لیے روتے نظر آتے ہیں اور کئی اس کےلیے تڑپتے نظر آتے ہیں۔ حضرت ِ علّامہ مَولانا محمد الیاس عطّار قادِری  رَضَوِی ضِیائی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے کتنی پیاری بات ارشاد فرمائی ہے:

نہیں روتے عُشّاق دنیا کی خاطِر

رُلاتی ہے ان کو تو یادِ مدینہ

(وسائلِ بخشش مرمم، ص۳۷۱)

       اللہکرے کہ ہم بھی مدینے کی محبت میں رونے والے بن جائیں۔ آئیے!ایک زبردست عاشقِ رسول بزرگ کی  مدینے سے مَحَبَّت اور وہاں کے ادب کے بارے میں2 دلنشین واقعات سنتے ہیں ، چنانچہ

(1)مدینے سےمَحَبَّت کا انداز

       مالکیوں کےعظیم پیشوا حضرت سَیِّدُناامام مالِکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  زبردست عاشقِ رسول اور مدینۂ مُنَوَّرہ کابہت زیادہ ادب(Respect)کرنےوالےتھے۔آپ مدینےمیں رہنےکےباوجودقضائے حاجت کے لیےحرمِ مدینہ سےباہرتشریف لےجاتےاورحُدودِحرم سےباہرجاکراپنی طبعی حاجت سے فارغ  ہوتے۔ (بستان المحدثین ، ص۱۹)

عرصہ ہوا طیبہ کی گلیوں سے وہ گزرے تھے

اِس وقت بھی گلیوں میں خوشبو ہے پسینے کی

(2)امامِ مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اور تعظیمِ خاکِ مدینہ

حضرت سَیِّدُناامام شافعیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتےہیں:میں نےحضرت سَیِّدُنا امام مالکرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے