Book Name:Isteqbal-e-Mah-e-Ramzan

غوثِ اعظم مُتَّقِیْ ہر آن میں

چھوڑا ماں کا دُودھ بھی رَمَضان میں

  صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

شانِ غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ

پىاری پىاری اسلامى بہنو! غور کیجئے! عام بچے ولادت کے بعد بھی کئی کئی سال تک بے شعوری کی زندگی گزارتے ہیں لیکن ہمارے غوث پاک کی شان یہ تھی کہ اللہ پاک نے آپ کو وہ شعور (wisdom/ sense)عطا فرمایا تھا کہ پیدا ہوتے ہی روزہ رکھ لیا۔  ہمارے غوثِ پاک   کی شان  یہ تھی کہ پانچ (5)برس کی عمر میں بِسْمِ اللہ خوانی کی رسم ادا کی گئی تو آپ نے تَعَوُّذْ(اَعُوْذُبِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم)اور تَسْمِیَہ (بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم)کے بعد18 پارے زبانی سُنا دئیے اور  فرمانے لگے: میری ماں(رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہَا) کو بھی اِتنا ہی یاد تھا،  وہ پڑھا کرتی تھیں تو میں نے سُن کر یاد کرلیا ۔( رسالہ منّے کی لاش،ص۴)ہمارے غوثِ پاک   کی شان یہ تھی کہ آپ نے 40 سال(Forty years)تک عشاء کے وضو سےفجرکی نماز ادا فرمائی،آپ کا معمول تھا کہ جب بے وضو ہوتے تواسی وقت وضوفرماکر2رکعت نمازنفل پڑھ لیا کرتے تھے۔ (بہجة الاسرار،ذکرطریقه ، ص ۱۶۴) ہمارے غوثِ پاک   کی شان یہ تھی کہ آپ بہت زیادہ عبادت و رِیاضت اور قرآنِ کریم کی تلاوت  کرنے والے تھے،پندرہ(15) سال تک رات بھر میں ایک قرآنِ پاک ختم کرتے رہے۔(بہجة الاسرار، ذکرفصول من کلامه… الخ،ص۱۱۸ملخصاً) اور روزانہ ایک ہزار (1000)رَکْعَت نفل ادا فرماتے تھے۔(غوث پاک کے حالات، ص۳۲) ہمارے غوثِ پاک   کی شان یہ تھی کہ آپ تیرہ(13)عُلوم میں بیان فرمایا کرتے تھے،آپ کےمدرسۂ عالیہ میں لوگ آپ سے