Book Name:Isteqbal-e-Mah-e-Ramzan

ہی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے والدِ ماجد (رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ) کی چشمانِ مبارک یعنی آنکھوں سے اَشکوں کا تاربندھ گیا اور کمرہ کھول کر باہرلے آئے ۔           (حیاتِ اعلیٰ حضرت،۱/۶۵)

اس کی ہستی میں تھا عمل جوہر،سنّتِ مصطفٰے کا وہ پیکر

عالمِ دین، صاحبِ تقویٰ،واہ کیا بات اعلیٰ حضرت کی

(وسائل بخشش مرمّم، ص ۵۷۵)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پىاری پىاری اسلامى بہنو!آپ نے سُنا کہ اعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہبچپن ہی سے کس قدر سمجھ دار تھے۔ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  بچپن ہی سے کس قدر شریعت کے پابند تھے۔ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  بچپن ہی سے کیسے عاشقِ رمضان تھے۔ اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بچپن ہی سے کس قدر خوفِ خُدا کے مالک تھے۔

اسی طرح محبوبِ سبحانی، غوثِ صمدانی، شہبازِ لامکانی سَیِّدُنا شیخ عبدالقادر جیلانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی وِلادَت ماہِ رَمَضانُ الْمُبارَک میں ہوئی اور آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے پہلے دن ہی سے روزے رکھنا شُروع کردئیے۔

چنانچہ حضور غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی والدۂ ماجِدہ حضرت سَیِّدَتُنا اُمُّ الْخَیْر فاطمہرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہَا فرمایا کرتی تھیں: جب میرا بیٹا عبدُالقادِرپیدا ہوا تو وہ رَمَضانُ الْمُبارَک میں دن کے وَقْت میرا دُودھ نہیں پیتا تھا،اگلے سال رَمَضان کا چاند غُبار (Dust) کی وَجہ سے نظر نہ آیا تو لوگ میرے پاس دَرْیافْتْ کرنے کے لئے آئے تو میں نے کہا کہ ”میرے بچے نے دُودھ نہیں پیا۔“پھر مَعْلُوْم ہوا کہ آج رَمَضان کا دن ہےاورہمارے شہر میں یہ بات مَشْہُور ہوگئی کہ سَیِّدوں میں ایک بچّہ پیدا ہواہےجو رَمَضان ُالْمُبارَک میں دن کے وقت دودھ نہیں پیتا۔    (بہجة الاسرار،ذکرنسبہ وصفتہ ،ص۱۷۲)