Book Name:Darood-o-Salam Kay Fazail

ان کی مدد بھی فرماتے ہیں۔آئیے! اس بارے  میں ایک  ایمان تازہ کرنے والا واقعہ سُنئے، چنانچہ

جہاز ڈوبنے سے بچ گیا

حضرت سیدنا شیخ موسیٰ ضریررَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں:میں  ایک قافلے کے ساتھ بحری جہاز میں  سفر کر رہا تھا کہ اچانک جہاز طُوفان کی لپیٹ میں  آگیا،یہ طُوفان عذابِ الٰہی بن کر جہاز کو ہِلانے لگا ، ہم یقین کر بیٹھے کہ چند لمحوں  بعد جہاز ڈوب جائے گا اور ہم سب موت کے منہ میں چلےجائیں  گے  ۔ اسی عالَم میں  مجھ پر نیند کا غَلَبہ ہوا اور چند لمحوں  کے لئے مجھ پر نیندطاری ہوگئی، کیا دیکھتاہوں  کہ خَواب میں  رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَتشریف لےآئے اور دُرُودِ تُنَجِّیْنا ([1])پڑھ کرمجھ سے ارشاد فرمایا:تم اور تمہارے ساتھی ایک ہزار(1000)بار یہ دُرُود پڑھ لو۔جب میں  بیدار ہوا تو میں  نے اپنے تمام دوستوں  کوجَمْع کیااوراس دُرُودِپاک کاوِرد شروع کردیا۔ابھی300بار ہی یہ دُرُودِپا ک پڑھا تھا کہ طُوفان کا زور کم ہونے لگا اور طُوفان آہستہ آہستہ تھم گیا ، سمندر کی سطح اَمن والی ہوگئی اور اس دُرُودِپاک کی بَرَکت سے تما م جہاز والوں کونَجات مل گئی۔(القول البدیع،الباب الخامس فی الصلاۃ علیہ فی اوقات مخصوصۃ، ص۴۱۵ مفہوماً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]دُرُودِ تُنَجِّیْنَا: اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ صَلَاۃً تُنَجِّیْنَا بِہَا مِنْ جَمِیْعِ الْاَہْوَالِ وَالْاٰفَاتِ وَتَقْضِیْ لَنَا بِہَا جَمِیْع َالْحَاجَاتِ وَتُطَہِّرُنَا بِہَا مِنْ جَمِیْعِ السَّیِّئَاتِ وَتَرْفَعُنَابِہَااَعْلَی الدَّرَجَاتِ وَتُبَلِّغُنَا بِہَا اَقْصَی الْغَایَاتِ مِنْ جَمِیْعِ الْخَیْرَاتِ فِی الْحَیَاۃِ وَبَعْدَ الْمَمَات ِاِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ