Book Name:Darood-o-Salam Kay Fazail

پانی پینے کی بقیہ سنتیں و آداب

٭چُوس کرچھوٹے چھوٹے گُھونٹ پئیں،بڑے بڑے گُھونٹ پینے سے جِگر کی بیماری پیدا ہوتی ہے۔٭پانی تین سانس میں پئیں۔٭بیٹھ کر اورسِیدھے ہاتھ سے پانی نوش کیجئے۔٭لَوٹے وغیرہ سے وُضو کیا ہو تو اُس کا بچا ہوا پانی پینا 70 مرض سے شِفا ہے کہ یہ آبِِ زَم زَم شریف کی مُشابَہَت رکھتا ہے،ان دو (یعنی وُضو کا بچا ہوا پانی اورزم زم شریف)کے عِلاوہ کوئی سابھی پانی کھڑے کھڑے پینا مکروہ ہے۔(فتاوی ٰرضویہ،۴/۵۷۵۔فتاوی ٰرضویہ،۲۱/۶۶۹ماخوذاً) یہ دونوں پا نی  قبلہ رُو ہو کر کھڑے کھڑے پئیں۔٭پینے سے پہلے دیکھ لیجئےکہ پینے کی چیز میں کوئی نُقْصان دَہ چیز وغیرہ تو نہیں ہے۔( اِتحافُ السّادَۃ،۵/ ۵۹۴)پی چکنے کے بعداَلْحَمْدُ لِلّٰہکہیے۔٭حُجَّۃُ الْاِسلام حضرت سیِّدُنا امام محمد غزالیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں:بِسْمِ اللّٰہ پڑھ کر پینا شروع کرے پہلی سانس  کے آخِر میںاَلْحَمْدُلِلّٰہ دوسرے کےبعداَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْن اور تیسرے سانس کے بعد اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھے۔(اِحیاءُ الْعُلُوم،۲/۸)٭گلاس میں بچے ہوئے مُسلمان کے صاف سُتھرے جھوٹے پانی کو قابلِ استعمال ہونے کے باوجودخوامخواہ پھینکنا نہ چاہیے،منقول ہے:سُؤْرُ الْمُؤمِنِ شِفَاءٌ  یعنی مسلمان کے جھوٹے میں شِفاءہے۔(الفتاوی الفقہیۃ الکبری لابن حجر الہیتمی،۴/ ۱۱۷، کشف الخفاء،۱/۳۸۴)پی لینے کے چند لمحوں کے بعد خالی گلاس کو دیکھیں گے تو اس کی دیواروں سے بہہ کر چند قطرے پیندے میں جمع ہوچکے ہوں گے انہیں