Book Name:Balaoun Say Hifazat ka Tariqa

ہے۔یادرکھئے!پریشانیاں اوربیماریاں تو زندگی کا حصہ ہیں لیکن ان کے سبب رونے دھونے اور مایوسی کا شکار ہونے کے بجائےاخلاص کے ساتھ  نیک اعمال کیجئے،گناہوں سے دور رہیے اور صدقہ دینے کی عادت بنائیے کہ صدقہ دینے سے جہاں بلاؤں سے حفاظت رہتی ہے،وہیں اس کی بَرَکت سے اللہ  کریم اس کا بہتربدلہ  بھی عطافرماتاہے ،چنانچہ

مٹی عمدہ آٹے میں کیسے تبدیل ہوئی؟

حضرت سَیِّدُنا عطاء رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں،ایک مرتبہ زمانے کے مشہور بزرگ حضرت سَیِّدُنا ابُو مُسلِم خَولانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ ِ عَلَیْہ  کی زوجَۂ محترمہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہا نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سے کہا:ہمارے پاس آٹابالکل ختم ہوگیا ہے اور کھانے کے لئے کچھ بھی نہیں۔آپ حضرت سَیِّدُنا ابُو مُسلِم خَولانی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے فرمایا:کیاتمہارے  پاس کچھ رقم  موجود ہے جس سےآٹا خریدا جا سکے؟ انہوں نے عرض کی: میرے پاس ایک  درہم ہے جو اُون بیچ کر حاصل ہوا ہے۔ آپ نے فرمایا:لاؤ وہ درہم مجھے دو،میں آٹا خرید لاتا ہوں چنانچہ آپ ایک درہم اور تھیلا لے کر بازار کی طر ف گئے۔ جب دکان سے آٹا خرید نا چاہا تو اچانک ایک فقیرآگیا اور اس نے کہا:اے ابُو مُسلِم خَولانی!یہ درہم مجھ پر صدقہ کردو۔ حضرت سَیِّدُنا ابُو مُسلِم خَولانی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ وہاں سے پلٹے اور دوسری دکان پر پہنچے،جیسے ہی آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے آٹا خرید نا چاہا دوبارہ وہی فقیر آگیا اور کہنے لگا:اے ابُو مُسلِم خَولانی!میں بہت مجبور ہوں ،یہ درہم مجھ پر صدقہ کردو۔ اسی طر ح وہ فقیر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے پیچھے لگا رہا بالآخر آپ نے وہ درہم فقیر کو دے دیا۔اب سوچنے لگے کہ گھر والوں کو کیا جواب دوں گا،وہ تو خالی تھیلا دیکھ کر پریشان ہوجائیں گے!چنانچہ آپ لکڑی کا کام کرنے والے کی دکان پرگئے اور وہاں سے تھیلے میں لکڑی