Book Name:Balaoun Say Hifazat ka Tariqa

حضرت سیِّدُنا ابو ہُریرہرَضِیَ اللہُ عَنْہُسے مروی ہے،رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:تم سے پہلے لوگوں میں ایک شخص تھا جوہر مرتبہ پرندے کے گھونسلے سے بچے نکال لیتا تھا۔پرندے نے اس کے خلاف اللہپاک کی بارگاہ میں شکایت کی تو اللہ پاک  نے ارشاد فرمایا: اگروہ اسی حال پرباقی رہا تو ہلا ک ہوجائے گا ۔جب اس سا ل وہ شخص گھر سے سیڑھی لے کر پرندے کے بچوں کو پکڑنے کے لئے چلا تو راستے میں اسے ایک فقیر ملا، اس نے اپنے سامان میں سے ایک روٹی نکال کر اس فقیر کو دے دی، پھر درخت کے اوپرچڑھا اوربچوں کو پکڑلیا۔ ان کے ماں باپ یہ منظر دیکھ رہے  تھے، انہوں نے اللہپاک کی بارگاہ میں عرض کی:یااللہپاک ! تُو نے ہم سے وعدہ فرمایاتھا کہ اس مرتبہ وہ ہلا ک ہوجائے گا لیکن وہ تو بالکل ٹھیک جا رہا ہے ؟اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:کیا تم نہیں جانتے کہ جو شخص کسی دن کوئی صدقہ کرے میں اسے اس دن ہلاک نہيں کرتااور نہ ہی اسے اس دن کوئی بُرائی پہنچتی ہے۔ (کنزالعمال،کتاب الزکاۃ،قسم الاقوال،۶/۱۵۹،حدیث:۱۶۱۱۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                                                                      صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

12 مَدَنی کاموں میں سے ایک مَدَنی کام ”یومِ تعطیل اعتکاف“

اے عاشقان رسول !آپ نے سنا کہ ان حکایات میں صدقے کی کیسی کیسی برکتیں ظاہر ہوئیں ، پہلی حکایت میں ایک عورت کو ایک لقمہ صدقہ کرنے کی یہ بَرَکت ملی کہ فرشتے نے بھیڑئیے  کے منہ سے اس کا بچہ چھین  کر اس عورت کو واپس لوٹا دیا  اور یوں بچے کی جان بچ گئی،دوسری حکایت میں پرندے کے گھونسلے سے بچے نکالنے والا شخص ہلاک ہونے سے اس لیے بچ گیا کہ راستے میں اس نے بھی ایک روٹی