Book Name:Hmesha Sach Bolye

عَلَیْہ  نے پوچھا: کیا تم نے ایسے لوگوں کو دیکھا ہے جو اس مرتبے پر فائز ہوئے؟ پھر خود کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: ہا ں! کیوں نہیں، بخدا! ہم نے ایسے لوگوں کو دیکھا ہے اور وہ حضرت سیِّدُنا حسن بصری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ہیں، وہ حضرت سیِّدُنا سعید بن جبیر رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  ہیں اور ان جیسے دیگر خوش بخت افراد ہیں، یہ وہ لوگ ہیں کہ ان میں سے ایک شخص کے کلام سے اللّٰہ پاک ہزاروں لوگوں کو زندگی بخشتا  ہے یعنی ان کے کلام سن کر اللہ پاک کی رحمت سے ہزاروں افراد برائی کا راستہ چھوڑ کرنیکی کی شاہراہ کے مسافر بن جاتے ہیں۔(اللہ  والوں کی باتیں، ۲/۵۴۸بتغیر)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

سچ آخرت میں فائدہ دے گا

      عاشقانِ رسول  اسلامى بہنو! معلوم ہوا سچ کی بڑی برکتیں ہیں۔سچ ایک ایسی خوبی ہے جو نہ صرف اس دنیا میں بندے کو کامیابی دلواتی ہے بلکہ آخرت میں بھی سچ بولنے والے سرفراز ہوں گے۔ قرآنِ پاک میں بالکل واضح طور پر اسی بات کو بیان کیا گیا چنانچہ پارہ 7 سورۂ  المائدۃ آیت 119 میں ارشاد ہوتا ہے:

هٰذَا یَوْمُ یَنْفَعُ الصّٰدِقِیْنَ صِدْقُهُمْؕ-لَهُمْ جَنّٰتٌ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًاؕ-رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُؕ-ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ(۱۱۹) (پ ۷، المائد ہ: ۱۱۹)                          

ترجَمَۂ کنزُالایمان:یہ ہے وہ دن جس میں سچوں کو اُن کاسچ کام آئے گا ان کے لیے با غ ہیں جن کے نیچے نہریں رواں ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں گے اللہ  ان سے راضی اور وہ اللہ سے راضی یہ ہے بڑی کامیابی۔

       مُفسّرِ قرآن، حضرت علامہ اسمٰعیل حقّی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے اس آیتِ کریمہ کے تحت جو کچھ ارشاد