Book Name:Hmesha Sach Bolye

یاناک یا کان میں انگلی ڈالنا ، تھوکتے رہنا اچھی بات نہیں ، اس سے دو سرو ں کوگِھن آتی ہے(6)جب تک ایک اسلامی بہن بات کر رہی ہو ، اطمینان سے سنئے۔ اس کی بات کاٹ کراپنی بات شرو ع کر دینا سنّت نہیں (7) بات چیت کرتے ہوئے بلکہ کسی بھی حالت میں قہقہہ نہ لگائیے کہ سر کار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے کبھی قہقہہ نہیں لگایا (8)زیادہ باتیں کرنے اور بار بار قہقہہ لگانے سے ہیبت جاتی رہتی ہے (9) فرمانِ مصطفٰی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  : جو چُپ رہا اُس نے نَجات پائی ۔ (سُنَنُ التِّرْمِذِیّ ج۴ ص۲۲۵ حدیث ۲۵۰۹)   (10)کسی سے جب بات چیت کی جائے تواس کا کوئی صحیح مقصدبھی ہونا چاہيے اور ہمیشہ  دوسری اسلامی بہن کے ظرف اور اس کی نفسیات کے مطابق بات کی جائے (11)بدزبانی اور بے حیائی کی با تو ں سے ہر وقت پرہیز کیجئے ، گالی گلوچ سے اجتناب کیجئے اور یاد رکھئے کہ کسی مسلمان کو بِلا اجازتِ شَرعی گالی دینا حرام ِقَطعی ہے۔ (فتاوٰی رضویہ،ج۲۱،ص۱۲۷)

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی دو کُتُب،بہارِ شریعت حصّہ 16(312صفحات)اور 120 صَفَحات کی کتاب”سُنّتیں اور آداب“ اور امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے دو رسالے ”101 مدنی پھول“ اور ”163 مدنی پھول “ھدِيَّةً حاصِل کیجئے اور پڑھئے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد