Book Name:Hmesha Sach Bolye

علامت ہے۔(مسلم، کتاب الایمان، باب خصال المنافق،ص:۵۳، حدیث:۲۱۰) ٭جھوٹ بولنے والےقِیامت کے دن،اللہ پاک کے نزدیک سب سے زِیادہ ناپسندیدہ اَفراد میں شامِل ہوں گے۔(کنز العمال، ۱۶/۳۹، حدیث:۴۴۰۳۷)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

عاشقانِ رسول  اسلامى بہنو! بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتی ہوں ۔ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

بات چیت کی سنتیں اور آداب

      آیئے  بات چیت کرنے کے 11 مَدَنی پھول سنتی ہیں :

    (1)مسکرا کر اور خندہ پیشانی سے بات چیت کیجئے (2) چھوٹی اسلامی بہنوں کے ساتھ مُشفِقانہ اور  بڑی اسلامی بہنوں کے ساتھ مُؤدَّ با نہ لہجہ رکھئے اِنْ شَآءَ اللہ ثواب کمانے کے ساتھ ساتھ دو نوں کے نزدیک آپ مُعزَّز رہیں گی۔ (3)چلاّ چلاّ کر بات کرنا جیسا کہ آجکل بے تکلُّفی میں اکثرلوگ آپس میں کرتے ہیں سنّت نہیں(4)چاہے ایک دن کا بچّہ ہو اچّھی اچھی نیّتوں کے ساتھ اُس سے بھی آپ جناب سے گفتگو کی عادت بنایئے ۔ آپ کے اخلاق بھی عمدہ ہوں گے اور بچّہ بھی آداب سیکھے گا (5)بات چیت کرتے وقت پردے کی جگہ ہاتھ لگانا، انگلیوں کے ذَرِیعے بدن کا میل چُھڑانا، دوسروں کے سامنے با ربار ناک کوچھونا


 

 



[1]    مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵