Book Name:Tahammul Mizaje Ki Fazilat

(وسائل بخشش مرمم،ص۳۵۰)

مختصر وضاحت:یعنی یارسولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!اللہ پاک کا کرم ہے کہ میری کسی بھی مسلمان سے ذاتی دشمنی نہیں بلکہ میری لڑائی توصرف اور صرف میرے نفس اور شیطان مردُودسے ہے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اللہ پاک کے پسندیدہ بندے کون

پیاری پیاری ا سلامی بہنو! صحابیِ رسول حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کے حِلم اور بُردباری سے سبق حاصل کرتے ہوئے ہمیں بھی بردباری کا جذبہ پیدا کرنا چاہیے۔ ہمیں بھی تَحَمُّل مزاج بننا چاہیے۔ ہمیں بھی اپنے اندر نرمی اور معاف کرنے کی صفات پیدا کرنی چاہئیں۔ ہمیں بھی دوسروں سے ہمیشہ حسنِ سلوک  سے پیش آنا چاہیے۔ ہمیں بھی تحائف دینے کی عادت بنانی چاہیے۔ ایسی عادتوں سے جہاں باہمی تعلقات(Relations)  مضبوط ہوں گے،آپس میں محبتوں میں اضافہ ہوگا وہیں معاشرے میں خوشگوار فضا بھی قائم ہوگی۔     

تحمل مزاجی کے کیا معنی ہیں ؟

      پیاری پیاری ا سلامی بہنو! تَحَمُّل مزاجی کا معنی ہے برداشت کرنا ،غصہ نہ کرنا ،آپے سے باہر نہ ہو۔یہ  ایک ایسا بہترین عمل ہے کہ جو خوش نصیب مسلمان یہ عمل بجالاتا ہے اُس کا شُمار رَبِّ کریم کے پسندیدہ بندوں میں ہوتا ہے،چنانچہ

پارہ4سورۂ اٰلِ عِمران کی آیت نمبر134 میں خُدائے حنّان و منّان کا فرمانِ باقرینہ ہے: