Book Name:Tahammul Mizaje Ki Fazilat

      پیاری پیاری ا سلامی بہنو!آج ہم تَحَمُّل مزاجی سے متعلق بیان سنیں گی ، سب سے پہلے تَحَمُّل مزاجی پر ایک ایمان افروز حکایت بیان کی جائے گی۔ تَحَمُّل مزاجی کہتے کسے ہیں یہ بھی بیان کیا جائے گا۔ احادیثِ مبارکہ میں تحمل مزاجی اور عفوودرگزر کے جو فضائل وارد ہوئے ہیں وہ بھی بیان کئے جائیں گے۔ اللہ  والوں کی تَحَمُّل مزاجی کے بھی کچھ واقعات بیان کئے جائیں گے۔ تَحَمُّل مزاجی کا بنیادی تعلق غصہ دبانے سے ہے، لہٰذا غصہ پر قابو پانے کے بھی کچھ طریقے بیان کئے جائیں گے۔ حضرت سَیِّدُنا امیر معاویہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ  اور حضرت امام جعفر صادق رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کا عرس بھی چونکہ اسی مہینے میں ہے اس لیے مختصراً ان کی سیرت کی جھلکیاں بھی سنیں گی ۔

حِلْم ہو تو ایسا!

جنت تقسیم فرمانے والے آقا، میٹھے میٹھے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی بارگا ہ میں قبولِ اسلا م کےلیے لوگ  جُوق در جوق  حاضر ہوا کرتے ۔ایک دن  یمنی بادشاہوں کی اولاد سے حضرت سیّدنا وائل بن حُجْر رَضِیَ اللہُ  عَنْہ وفد کی صورت میں بارگاہِ رسالت صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میں اسلام قبول  کرنے کے لئے حاضر ہوئے۔ تو انہیں صحابۂ  کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے بتایاکہ رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے تین دن پہلے ہی تمہارے آنے کی بشارت ارشاد فرما دی تھی۔شفیق و مہربان آقا صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے ان پر بے حد شفقت فرمائی ان کے لیے اپنی چادر مبارک بچھا دی ،اپنے قریب بٹھایا ،منبرِ اقدس پر ان کے لیے تعریفی کلمات ارشاد فرمائے ،برکت کی دُعا فرمائی اور ان کے قیام کے لیے مکان کی نشاندہی کا کام حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کے سپرد فرمایا۔ حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ  اس وقت نوجوان تھے، آپ بھی مکے کے ایک سردار کے صاحبزادے تھے لیکن صحبتِ مصطفےٰ کی برکت سے مزاج میں سرداروں والی بات نہ تھی۔ نبیٔ کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کا حکم پاتے ہی حضرت امیرِ معاویہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ  فوراً حضرت سَیِّدُنا  وائل بن حجر رَضِیَ اللہُ  عَنْہ کے