Book Name:Aulad Ki Tarbiyat Aur Walidain Ki Zimadariyan

پھول چنتے ہیں چنانچہ

کیابیٹا بھی کبھی باپ کو مارتا ہے؟

تَنبِیہُ الغافِلین میں ہے:’’سَمَرقَنْد ‘‘کے ایک عالِمِ دین حضرت سیِّدُنا اَبُوحَفْص رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ  کے پاس ایک شخص آیا اور کہنے لگا:’’میرے بیٹے نے مجھے ماراہے۔‘‘اُنہوں نے حیرت سے پوچھا: کیا بیٹا بھی کبھی باپ کو مارتا ہے؟اُس نے کہا:جی ہاں!ایسا ہی ہوا ہے۔حضرت سیِّدُنا اَبُوحَفْص رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ نے پوچھا:کیاآپ نے اسے دِینی عِلْم و ادب سکھایا ہے؟اُس نے کہا:نہیں۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے پوچھا: قرآنِ کریم سکھایا ہے؟اُس نے کہا:نہیں۔پھر پوچھا: تووہ کیا کرتا ہے؟اُس نے بتایا: کھیتی باڑی کرتا ہے۔حضرت سیِّدُناابُوحَفصرَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ نے فرمایا:جانتے ہیں کہ اُس نے آپ کو کیوں مارا ہے؟ کہا: نہیں۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے اِصلاح کی خاطر اُس پر چوٹ کرتے ہوئے فرمایا: شاید وہ صُبح کے وَقت گدھے پر سُوار ہوکرجب کھیت کی طرف جارہا ہوگا،بَیل(Bull) اُس کے آگے اور کُتّا (Dog) اُس کے پیچھے ہوگا،قرآنِ پاک تو اُسے پڑھنا آتا نہیں کہ کچھ روحانیّت نصیب ہوتی بس یوں ہی غفلت میں کچھ گُنگُنارہا ہوگا،ایسے میں آپ اُس کے سامنے آگئے ہوں گے،اُس نے سمجھا ہوگا کہ بَیل آڑے آ گیا ہے اوراُس کو ہانکنے کیلئے سر پر کوئی چیز دے ماری ہوگی!شکر کیجئے! آپ کا سر نہیں پھٹا۔(تَنبِیہُ الْغافِلین، ص۶۸)

آئیے!اب ایک روایت سُنئے اور اولاد کی مَدَنی  تربیت کا ذہن بنائیے،چنانچہ

پہاڑبرابرنیکیاں کام نہ آئیں

(بروزِ قیامت)ایک شخص کے بیوی بچے بارگاہِ الٰہی میں حاضِر ہوکرفریاد کریں گے:اے ہمارے