Book Name:Aulad Ki Tarbiyat Aur Walidain Ki Zimadariyan

ربِّ کریم ! اِس شخص سے ہمارا حق دِلوا کیونکہ اس  نے ہمیں ہمارے دِین کے اَحکام نہیں سکھائے اور یہ ہمیں حرام کھِلاتا تھا  لیکن ہمیں اس کا عِلْم نہ تھا۔لہٰذا اُس شخص کو حرام روزی(کمانے اور کھلانے)کے سبب اس قَدَر پِیٹا جائے گا کہ اُس کا گوشت جھڑجائےگا،پھر اُسے مِیزان (یعنی ترازو)کی جانب لایا جائے گا،فِرشتے اُس کی پہاڑ کی طرح نیکیاں لائیں گے تو اَہل وعِیال میں سے ایک شخص اُس کی نیکیوں میں سے لے لے گا۔ دوسرا بڑھے گا وہ بھی اُس کی نیکیوں سے اپنی کمی پوری کرےگا۔(اس طرح اُس کی ساری نیکیاں اس کے گھر والے لے لیں گے) اب وہ اپنے گھر والوں کی طرف مُتَوَجِّہ ہو کر کہے گا:میری گردن پرصرف اِن گناہوں کا بوجھ رہ گیا ہے جو میں نے تم لوگوں کی خاطِر کیے۔فرشتے اِعلان کریں گے:یہ وہ شخص ہے جس کی ساری نیکیاں اُس کے بال بچے لے گئے اور یہ اُن کی وجہ سے جہنم میں داخِل ہوا۔(قُرَّۃُ العیون،الباب الثامن فی عقوبۃقاتل النفس وقاطع الرحم ،ص۴۰۱ ملخصاً)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                     صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!سناآپ نےکہ جووالدین اپنی اولادکی مَدَنی  تربیت نہیں کرتے اور انہیں عِلْم و ادب نہیں سکھاتےتو انہیں  کیسی شرمندگی و  رُسوائی کاسامناہوتاہے۔لہٰذا اچھے والدین ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے اپنی اولاد کو قرآنِ کریم سے مَحَبَّت  اوراس کے احکام پرعمل کرناسکھائیے۔

صَدرُالشَّریعہ حضرتِ علّامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں:سب سے مُقَدَّم (پہلے)یہ ہے کہ بچّوں کو قرآ نِ مجید پڑھائیں اور دِین کی ضَروری باتیں سکھائی جائیں، روزہ و نَماز و طہارت(پاکی)،  خریدو فروخت اور اُجرت(مزدوری)و دیگر مُعامَلات کے مسائل جن کی روز مرّہ حاجت