Book Name:Aulad Ki Tarbiyat Aur Walidain Ki Zimadariyan

ہیں۔وہ بولی:٭بیٹا!دھوکا دینے سے بچتے رہنا کیو نکہ تُو لوگوں سے جو معاملات کرتا ہے دھوکا دینا ان میں سب سے بُرا ہے۔٭سخاوت،عِلْم،عاجزی اورحیا کو اپنا لینا،اب میں تجھے اللہ پاک کےحوالے کرتی ہوں ،تم پر سلامتی ہو،اللہ پاک تم پر رحم کرے۔٭یاد رکھو! غیبت کرنا حالتِ اسلام میں 30 مرتبہ بدکاری کرنے سے بھی سخت گناہ ہے ۔ (آنسووں کا دریا،ص۲۴۹)

(2)تاجدارِ مدنی انعامات اور تربیتِ اولاد

مُبَلِّغِ دعوتِ اسلامی و رُکنِ مرکزی مجلسِ شوریٰ حاجی ابُو جُنَیْدزَم زَم رضاعطاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ کے بچّوں کی امّی کا بیان کچھ یوں ہے کہ مرحوم اپنی اولاد سے بَہُت پیار کرتے تھے ، بیٹیاں گھر آتیں تو مصروفیات کے باوُجُود ان سے ملنے گھر آتے تھے۔ گھر میں جب کسی کی غَلَطی کی اِصلاح کرتے ہوئے لہجہ تھوڑا سخت کرتے تو ساتھ میں وضاحت بھی کردیتے کہ ’’میں آخِرت میں نَجات اور آپ لوگوں کے فائدے کےلئے سمجھا رہا ہوں۔‘‘کھانا کھاتے وَقْت بچوں کے ذریعے دُعائیں پڑھواتے اور سنّت کے مطابق کھانا کھانے کی ترکیب کیا کرتے۔حتَّی الامکان بیٹوں کو نماز کے لئے ساتھ لے جایا کرتے ، مَدَنی قافِلے میں سفر کے لئے جاتے تو نماز کی تاکید کرکے جاتے اور سفر کے دوران بھی S.M.Sکے ذَرِیعے معلومات کرتے کہ نماز ادا کرلی ہے یا نہیں ؟بیماری کی حالت میں بھی اپنے بڑے شہزادے سے فرمایا: جیسے ہی میری طبیعت بحال ہو ئی اِنْ شَآءَ اللہہم دونوں مَدَنی قافِلے میں سفر کریں گے۔ شہزادے کو موبائل لے کر دینے سے منع کرتے ہوئے ذِہْن بنایا کہ چُونکہ امیرِاہلسنّت بانیِ دعوتِ اسلامی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے بچّوں کو موبائل لے کر دینے سے منع فرمایا ہے،اس لئے میں آپ کو موبائل لے کر نہیں دوں گا۔(محبوب عطار کی122حکایات،ص۱۳ملخصاً)