Book Name:Aulad Ki Tarbiyat Aur Walidain Ki Zimadariyan

اے عاشقانِ رسول!بیان کردہ حکایات میں والدین اوراَولاد دونوں کے لئےنصیحت کے مَدَنی پھول موجود ہیں ۔یہ سچ ہےکہ اچھے والدین اولادکی مَدَنی  تربیت سے كبھی غافل نہیں ہوتے   بلکہ انہیں نصیحت کے مَدَنی پھولوں کی خوشبو سے مہکائے رکھتے اوران کی اِصلاح کی کوشش کرتے ہیں، اگر وہ خود نمازی،مَدَنی انعامات اور سُنّتوں کے پیکر ہوں  تو اپنے بچوں کو بھی ان مَدَنی کاموں کی ترغیب دلاتے اور ان سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں۔بہرحال اب یہ فیصلہ والدین کو کرنا ہے کہ  وہ تربیتِ اولاد کااہم  کام سرانجام دے کر اولاد کو اپنے لئے صدقَۂ جاریہ کا سبب بناتے ہیں یا پھر اُنہیں کُھلی آزادی دےکر اپنی آخرت کی بربادی کا سامان کرتے ہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                              صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال کا بچوں پر منفی اثرات

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!اِنٹرنیٹ اورسوشل میڈیا(Social Media)کے جو اَخْلاقی و مُعاشَرَتی نُقصانات ہیں،ہرعقل رکھنے والا شخص ان کو اچھی طرح جانتاہے،اىک وقت تھا کہ ٹی وی اورسنیما کےنقصان پہنچانے والے اَثَرات اور بھىانک نتائج مُعاشَرے(Society)کیلئے پرىشا نی کا باعث تھے اور ٹىلى وىژن کو صِحَّت کیلئے سب سے زیادہ نُقصان دہ قرار دىا گیا تھا، مگر آج موبائل اور اِنٹرنیٹ سب سے زیادہ صِحَّت کو خراب اور اَخْلاق کو تباہ و برباد کر رہے ہیں۔ والدین کو چاہئے کہ اپنے بچّوں کی نقل و حَرَکت پر تَوَجُّہ رکھنے کے ساتھ ساتھ حکمتِ عَمَلی سے  اُن کی مَدَنی تَرْبِیَت بھی  کریں ،بالخصوص جو بچّے ابھی چھوٹے ہیں اُنہیں موبائل اور اِنٹرنیٹ کے زور دار سیلاب سے بچائیں،ورنہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اُن کا کردار ابھی سےخراب ہوجائے۔اگر ایسا ہوا تو یقین جانئے کہ پھر اولاد اور