Book Name:Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Hona Chahiya

شے اپنے اندر کوئی نہ کوئی مقصد رکھتی ہے تو کیا انسان بے مقصد پیدا کیا گیا ہے؟ کیا اس اشرفُ الْمَخْلُوقات کے بنائے جانے کا کوئی مقصد نہیں؟ کیا حضرتِ انسان کی پیدائش بِلاوجہ اور بِلا مقصد ہے؟نہیں !نہیں ہرگز نہیں!انسان کو اس دنیا میں بیکا رنہیں پید ا کیا گیا،چنانچہ پارہ18سورۃُ المُؤمِنُون آیت نمبر115میں ارشاد ہوتا ہے:

اَفَحَسِبْتُمْ اَنَّمَا خَلَقْنٰكُمْ عَبَثًا وَّ اَنَّكُمْ اِلَیْنَا لَا تُرْجَعُوْنَ(۱۱۵) (پ۱۸،المؤمنون:۱۱۵)                                                 

ترجَمَۂ کنزُالایمان:تو کیا یہ سمجھتے ہو کہ ہم نے تمہیں بیکار بنایا اور تمہیں ہماری طرف پھرنا نہیں

اے عاشقانِ رسول! غور کیجئے! قرآنِ پاک کی اس آیتِ کریمہ سے معلوم ہو رہا ہے کہ کوئی خاص مقصد ہے جس کےلیے انسان کو پیدا کیا گیا ہے، اس مقصد کی رہنمائی کرتے ہوئے پارہ 27، سُورۃُ الذّٰرِیٰت آیت نمبر 56 میں اِرْشادہوتا ہے:

وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(۵۶) (پ۲۷، الذّرِیٰت:۵۶)                                                                                         

ترجمۂ کنز الایمان:اور میں نے جِنّ اور آدمی اتنے ہی (اسی)لئے بنائے کہ میری بندگی کریں۔

       اس آیت سے معلوم ہوا کہ انسانوں  اور جِنّوں  کو بیکار پیدا نہیں  کیا گیا بلکہ ان کی پیدائش کا اصل مقصد یہ ہے کہ وہ اللہ پاک کی عبادت کریں ۔

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو!اس میں کوئی شک نہیں کہ دنیا آخرت کی کھیتی ہے، دنیا میں کیا جانے والا ہر عمل آخرت کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے، آخرت کو بہترکرنے کے لیے بہت