Book Name:Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Hona Chahiya

ملی۔لبہائے مبارکہ کو جنبش ہوئی اور رحمت کے پھول جھڑنےلگے،الفاظ کچھ یوں ترتیب پائے:جو اس ماہ روزانہ پابندی سے مدنی انعامات سے متعلق فکرِ مدینہ کرے گا ،اللہ پاک اس کی  مغفرت فرما دے گا۔

مِرے تم خَواب میں آؤ،مِرے گھر روشنی ہوگی            مِری قسمت جگا جاؤ،عِنایت یہ بڑی ہوگی

مجھے گَر دِید ہوجائے،تو میری عِیْد ہوجائے                       تِرا دِیدار جب ہوگا، مجھے حاصِل خوشی ہوگی

میں بَن جاؤں سَراپا ”مَدَنی اِنْعَامات“ کی تَصویر                 بَنُوں گا نیک یااللہ اگر رَحمت تِری ہوگی

(وسائل بخشش مُرَمَّمْ،ص۳۹۱-۳۹۳)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

دوسرا طریقہ نیک لوگوں کی صحبت اختیار کیجئے!

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ہم اپنی آخرت کی تیاری کرنے کے طریقے سُن رہے تھے، آخرت کی تیاری کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ ہم نیک بندوں اور اللہ والوں کی صحبت اختیار کریں، ان کے تذکرے سُنیں اور ان کی سیرت و کردار کا مطالعہ کرکے اس کو اپنی زندگی میں نافذ کرنے کی بھی کوشش کریں۔ جس طرح کوئی شخص اپنی دُنیا کو بہتر سے بہترین کرنے کے لیےفکر مند رہتا ہے،اللہ پاک کےیہ نیک بندے اس سےکہیں زیادہ اپنی آخرت کی بہتری کےلیے مصروفِ عمل ہوتےہیں،یہ لوگ اپنی زندگیاں اس طرز سے گزارتے ہیں کہ بعد والوں کے لیے محض ان کا ذکر کرنا بھی اللہ پاک کی رحمتیں پانے کا سبب بن جاتا ہے۔اس لیے جب کوئی اللہ  والوں سے وابستہ ہو جائے تو وہ بھی ان کے رنگ میں رنگ کر آخرت کو بہتر بنانے کی طرف مائل ہو جاتا ہے۔ مشاہدہ ہے کہ اگر کوئی بندہ دنیا میں کسی اہلِ فن کے ساتھ دو چار دن بیٹھ جائے تو اس فن کی کچھ نہ کچھ معلومات ساتھ