Book Name:Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Hona Chahiya

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

سمجھدار کون                                              

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو!یقیناًعقل مند وہی ہے جو موت سے پہلے موت کی تیاری کرلے،اللہ و رسول کے حکم کےمطابق زندگی گزارے، ربّ  کے احکام جانے، اُنھیں مانے اور ان پر عمل کرے، سعادت مند وہی ہے جو سفرِ آخرت کا راہی بننے سے پہلے  ہی زادِ راہ اپنے ہمراہ لے لے، یاد رکھئے دنیوی زندگی بے حد مختصر ہے۔٭ہماری ہر سانس ہمیں موت کے قریب  کر رہی ہے، ٭ہماری ہر سانس ہمیں دُنْیَوی زندگی کے اختتام کی طرف لے جا رہی ہے، ٭ہماری ہر سانس ہمیں قَبْر کے گڑھے کے قریب کرتی جارہی ہے۔ ٭ ہماری ہرسانس گویاکہ عالمِ دُنیا سےعالَمِ برزخ کی طرف بڑی تیزی کے ساتھ بڑھتاہواایک قدم ہے،٭ہماری ہر سانس ہمیں  مو ت کے فرشتے سے مِلانے کی طرف لے جا رہی ہے، ٭ہماری ہر سانس دنیا کے سفر کو مختصر کرتی جا رہی ہے، ٭ہماری ہر سانس ہمیں راہِ آخرت سے مِلانے کا وسیلہ بن رہی ہے۔ جیسے ہی یہ  سانسوں کی مالا ٹُوٹی،  ہمارا سلسلۂ عمل بھی رک جائے گا ،پھر حسرت وافسوس کے سِوا کچھ ہاتھ نہ آئے گا،اتنی بھی مُہلت نہ دی جائے گی کہ ایک مرتبہ ’’سُبْحَانَ اللہ‘‘کہہ کر اپنی نیکیوں میں ہی اضافہ کرلیں۔اسی لیے دنیا میں مِلی ہوئی اس زندگی کو غنیمت جانتے ہوئے نیکیاں کمانے اور آخرت کو بہتر بنانے میں لگ جانا چاہئے۔

            پىارے پىارے اسلامى بھائىو!اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر چیز کا کوئی نہ کوئی مقصدہوتاہے، ہمارے پہننے کے کپڑے ہوں، لکھنے کے لیے قلم ہو، رہنے کے لیے گھر ہو، ہاتھ میں باندھی ہوئی گھڑی ہو، تیز رفتار بائیک(موٹرسائیکل) ہو یا ہوا میں اُڑتے ہوئے جہاز ہوں، سب کا کچھ نہ کچھ مقصدضرور ہے اور ہر ایک شے اپنے مقصد کی تکمیل کا سبب بن رہی ہے، ذرا سوچئے!جب کائنات کی ہر