Book Name:Akhirat Ki Tyari Ka Andaz Kasay Hona Chahiya

کے بجائے عفو و کرم والا معاملہ فرمائے۔(6)کیا تجھے معلوم نہیں کہ تیرے اور جنت کے درمیان آگ کا دریا ہےجس کو پار کرکے ہی جنت میں داخلہ ہو سکتا ہے۔(7)ربّ  کریم کی بارگاہ تو وہ بارگاہ ہے کہ جہاں جھوٹ بہانہ ،مکر و فریب چل ہی نہیں سکتے،وہاں اپنے جرموں کے  اقرار کرنے کے سِوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔اللہ کریم ہمارے حال پر رحم فرمائے۔آمین

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو!بطورِ مسلمان جب ہمیں یقین ہےکہ ہم نے ایک دن مرنا ہے،اندھیری قبرمیں اُترناہے،نہ جانے کتنے سال عالمِ برزخ(برزخ کے لفظی معنیٰ آڑ اورپردہ کے ہیں اورمرنے کے بعدسے لے کرقِیامت میں اُٹھنے تک کا وقفہ"برزخ"کہلاتاہے)میں رہنا ہے،پھرقِیامت نے قائم ہونا ہے،پھرمیدانِ محشراورحساب کتاب کا معاملہ دَرپیش ہوناہے، تو ہمیں ان تمام مراحل کی تیاری کرنی چاہئے، ایک مسلمان کی آخرت کی تیاری کا انداز کیسا ہونا چاہیے اور ایک بندہ کس طرح ہمیشہ اپنی آخرت کو یاد رکھ سکتا ہے؟آئیے اس کے دو طریقے سُنتے ہیں۔

پہلا طریقہ موت کو یادرکھنا!

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو!آخرت کی تیاری کرنے کے لیے موت کی یاد بہت ضروری ہے،کیونکہ موت آخرت کی پہلی سیڑھی ہےاورموت آخرت کا اوَّلِیْن مرحلہ ہے۔ موت کو کثرت سے یاد کرنا گویا آخرت کے تمام مراحل کو یاد کرنا ہےکہ جب بندہ موت کو یاد کرے گا تو ربّ کو راضی کرنے والے کاموں کی طرف بڑھے گا، وہ جاننے کی کوشش کرے گا کہ کس کام میں میرے ربّ کی رِضا ہے اور  کونسا کام اُسے ناراض کرنے والا ہے، پھر وہ ربّ کے احکام کے مطابق اُس کی