Book Name:Imam Shafai Ki Seerat

حکیم الاُمَّت مفتی اَحمد یار خانرَحمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ اِس آخری حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں: یعنی سخاوت کی جڑ جنّت میں ہے  اور اُس کی شاخیں دُنیا میں،چونکہ سخاوت کی قسمیں بہت ہیں ،اِس لئے فرمایا گیا کہ اُس درخت کی دُنیا میں شاخیں بہت پھیلی ہوئی ہیں، جیسے قرآنِ کریم فرماتا ہے کہ کلمۂ طَیِّبہ کی جَڑ مسلمان کے دل میں ہے اور شاخیں آسمان میں(اور یہ) ہمیشہ اپنے پَھل دیتا ہے،  اِس حدیث میں بھی مثال ہی بیان کی گئی ہے۔(مزید فرماتے ہیں)شریعت میں سخاوت کا ادنیٰ دَرَجہ یہ ہے کہ انسان فرض صدقے اَداکرے اور طریقت میں ادنیٰ دَرَجہ یہ ہے کہ صرف فرض پر قناعت نہ کرے، نفلی صدقے بھی دے۔حقیقت و معرفت والوں کے ہاں اِس کا ادنی دَرَجہ یہ ہے کہ اپنی ضروریات پر دوسروں کی ضروریات کو ترجیح  دے ۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

      پیاری پیاری اسلامی  بہنو!آج ہم نے حضرت سَیِّدُنا امام شافعی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی سیرت اور کردار سے متعلق چند مدنی پھول حاصل کئے، بزرگوں کی سیرت اور کردار بیان کرنے کا بنیادی مقصد یہ ہوتا ہے  کہ ہم بھی ان جیسا بننے کی کوشش کریں، ان کے نقشِ قدم پر چلیں اور انہی کی طرح زندگی گزاریں۔ یقیناً آج دین سے دوری بڑھتی جا رہی ہے، مسلمان عمل سے دور ہوتے جار ہے ہیں، ایسے ماحول میں اگر اللہ پاک کے نیک بندوں کے کردار سے متعلق سنا جائے اور اس پر عمل کیا جائے تو دنیا میں کامیابیاں حاصل ہو سکتی ہیں اور آخرت میں بھی اچھائیاں مقدر بن سکتی ہیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ دعوتِ اسلامی کامدنی ماحول بزرگانِ دین کے فیضان سے مالامال ہے، آپ بھی اس پیارے مدنی  ماحول سے وابستہ ہو  جائیے، اس سے نہ صرف بزرگانِ دین کی محبت دل میں پیدا ہوگی بلکہ نیک بننے کا جذبہ بھی بیدار ہوگا۔


 

 



[1]          مرآۃ المناجیح، ۳/۹۱