Book Name:Imam Shafai Ki Seerat

اللہ پاک کی عبادت کرنا شریعت کو مطلوب ہے، اللہ پاک کی عبادت کرنا انسان کے پیدا کرنے کا مقصد ہے۔ جیسا کہ پارہ 27 سورۃ الذٰرِیٰت آیت نمبر 56میں اللہ  پاک انسان کے مقصدِ حیات کو بیان کرتے ہوۓ ارشاد فرماتا ہے:

وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(۵۶)  

ترجمۂکنزُالعِرفان: اور میں  نے جن اور آدمی اسی لئے بنائے کہ میری عبادت کریں ۔

پیاری پیاری اسلامی  بہنو!اس آیتِ مبارکہ میں اس بات کا  واضح بیان ہے کہ انسانوں اور  جِنّوں کو اللہ  پاک کی عبادت کے لئے پیدا کیا گیا ہے اور جب ہمارے خالق و مالک اللہ  کریم نے ہمیں ہماری تخلیق کا مقصد (Purpose)بتا دیا ہے تو اب ہم پر بھی  لازم ہے کہ ہم اس مقصد کو پانے میں مصروف ہو جائیں  اور خوب خوب اللہ پاک کی عبادت کریں اور یہ بات بھی واضح ہے کہ جہاں عبادت کرنے کا حکم ہے، وہاں عبادت کس طرح کرنی ہے، اس کی رہنمائی بھی فرمائی گئی، لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم عبادت کرنے کے طریقے سیکھیں اور اس کے مطابق عبادت بجا لائیں۔مثلاً نمازِنفل پڑھنی ہے یافرض نمازپڑھنی ہے، تب بھی اس کے حقوق ادا کرنے ہوں گے۔تلاوتِ قرآن کے ذریعے عبادت کرنی ہے توقرآنِ کریم دُرست پڑھنا سیکھنا ہوگا،فرض حج اداکرناہے توحج کے ضروری مسائل واحکام سیکھنے ہوں گے،زکوٰۃ فرض ہونے کی صورت میں زکوٰۃ کے مسائل سیکھنے ہوں گے۔

اگر ہم بزرگانِ دِین کی سیرت کا مطالعہ کریں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ ٭اللہ  پاک کے تمام نیک بندے عبادت و ریاضت کے شیدائی ہوتے تھے،٭ان کے شب و روز عبادت و بندگی میں بسر ہوتے، ٭ہر وقت یادِ الٰہی میں اپنا وقت گزارنا ان کا محبوب  ترین مشغلہ  ہوتا۔ اولیائے کرام کی سیرت میں حصولِ