Book Name:Imam Shafai Ki Seerat

تالىف کا کام کرتے ، دوسرے مىں نوافل پڑھتے اور تىسرے حصہ مىں آرام کىا کرتے تھے۔ حضرت سَیِّدُنا ربىع بن سلىمان رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ  فرماتے ہىں کہ امام شافعى رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  روزانہ ایک قرآنِ عظیم اور رمضان کے نوافل مىں ساٹھ مرتبہ قرآنِ کرىم ختم کرتے تھے۔    (الروض الفائق فی المواعظ والرقاق،المجلس الثامن والثلاثون، ص۲۰۷)      

.3حضرت سیِّدُنا حسن رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:میں نے کئی بار حضرت سیِّدُنا امام شافعیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی مَعِیَّت میں رات گزاری۔ میں نے دیکھا کہ آپ ایک تہائی رات نماز پڑھتے اور کبھی پچاس(50) آیات سے زیادہ تلاوت نہ کرتے، اگر کبھی زیادہ پڑھتے تو بھی سو (100)آیات تک پہنچتے۔ جب کسی آیتِ رحمت کی تلاوت کرتے تو بارگاہِ الٰہی میں اپنے لئے اور تمام مؤمنین کے لئے اطاعت پر قائم رہنے کی دعا کرتے اور جب آیت عذاب پڑھتے تو اس سے پناہ طلب کرتے اور اللہ پاک سے اپنے لئے اور تمام اہلِ ایمان کے لئے نجات کی دعا کرتے ۔   (تاریخ بغداد،الرقم۴۵۴، محمد بن ادریس الشافعی، ج۲، ص۶۱)  

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی  بہنو! اللہ پاک کی  کثرت سے عبادت کرنا انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کا  شیوہ  ہے،اللہ پاک کی عبادت کرنا اولیائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہمْ اَجْمَعِیْن کا طریقہ ہے، اللہ پاک کی عبادت کرنا دل میں محبتِ الٰہی کے پیدا ہونے کا سبب ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا شیطان کے چُنگل  سے نکلنے کا طریقہ ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا قربِ الٰہی پانے کا باعث ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا گناہوں کے مرض سے شفا پانے کا ذریعہ ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا ظاہر وباطن کی اصلاح کا باعث ہے۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا روح کی تازگی کا باعث ہے، اللہ پاک کی عبادت کرنا دلوں کے اطمینان  کا باعث ہے۔