Imam Shafai Ki Seerat

Book Name:Imam Shafai Ki Seerat

ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سیِّدُنا امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو فرماتے سنا:کہ میں نے خواب میں حضر ت سیِّدُنا علی المرتضیٰ  رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  کو دیکھا کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ تشریف لائے۔ میں جلدی سے آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی طرف لپکا، سلام عرض کیا اور مصافحہ کیا۔ آپ  رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے مجھے سینے سے لگا لیا او ر اپنی انگلی سے انگوٹھی(Ring) نکال کرمیری انگلی میں پہنا دی۔ صبح کے وقت جب میں نیند سے بیدار ہوا تو مُعَبِّر یعنی خواب کی تعبیر بتانے والے(Dream Interpreter)سے اپنا خواب بیان کیا تواس نے مجھے بتایا:اے ابو عبداللہ! آپ کو خوش خبری ہو! آپ کا مسجد ِحرام میں حضرت سیِّدُنا علی المرتضیٰ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کا دیدار کرنا عذابِ نار سے نجات کی بشارت ہے۔ آپ کا ان سے مصافحہ کرنا یومِ حساب میں امان ہے اور رہا ان کاآپ کی انگلی میں انگوٹھی پہنانا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ عنقریب ساری دنیا میں آپ کی شہرت ایسی ہوگی جیسی حضرت سیِّدُنا علی رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ کی ہے۔ (تاریخ بغداد،الرقم۴۵۴، محمد بن ادریس الشافعی، ج۲، ص۵۸)  

شوقِ علمِ دین اور بہترین قوتِ حافظہ

            اللہپاک نے امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو بہترین قوتِ حافظہ اور اعلیٰ ذہنی صلاحیتوں سے نوازا تھا ،جو کچھ پڑھتے ذہن میں محفوظ ہوجاتا ،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نے کم عمر ی میں ہی نہ صرف قرآنِ کریم حفظ کرلیا تھا بلکہ حدیث کی مشہور کتاب مؤطا امام مالک بھی زبانی یاد کرلی تھی۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ جب میں نے قرآنِ کریم ختم کرلیا تو مسجد جانے لگا اور علمائے کرام رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہم   کے پاس بیٹھ کر احادیثِ مبارکہ اور شرعی مسائل سیکھنا اور یاد کرنا شروع کردیئے۔مکہ مکرمہ میں ہمارا گھروادیِ خیف میں تھا،میں کوئی چمکدار ہڈی دیکھتا تو اُس پرحدیث اور مسئلہ لکھ لیتا تھا، حتی کہ اُن ہڈیوں سے ہمارے گھر کا کنواں