Book Name:Imam Shafai Ki Seerat

حاصِل ہوا۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے مالکیوں کے عظیم پیشوا حضرت سیدنا امام مالک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سےبھی بہت استفادہ کیا۔ یوں تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کے اساتذہ کی تعداد بہت زىادہ ہے لىکن جس شخصىت کا رنگ  آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ مىں سب سے زىادہ نظر آتا ہے وہ امام اعظم ابوحنىفہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کے شاگرد رَشَىْد امام محمد بن حسن شىبانى رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ ہىں۔حضرت سَیِّدُنا محمد بن شجاع رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے اِنتِہائی مشکل مسئلے کا حل پیش کیا جو خود ان کے نزدیک بھی حیرت انگیز تھا تو ارشاد فرمایا:یہ ہمارے استادِ محترم  امام محمد بن حسن شیبانی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کا فیض ہے ۔ (مقاماتِ امامِ اعظم، ص ۵۲۵) امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں میں بیس سال امام محمد رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ کی خدمت میں رہا ہوں اور میں نے ان سے جس قدر استفادہ کیا ہے اگر اسے تحریری شکل دی جائے تو اسے اٹھانے کیلئے ایک اونٹ درکار ہو۔ بلاشبہ اگر امام محمد نہ ہوتے تو مجھے فقاہت(دین کی سمجھ)  نصیب نہ ہوتی ۔  (مقاماتِ امامِ اعظم، ص  ۵۳۱ ملتقطاً) امام مالک  اور امام محمد  رَحْمَۃُ اللّٰہِ  عَلَیْہِمَا  جیسے صاحبانِ علم و فضل علماء کے فیضان نے امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کو علم کا سمندر بنا دیا تھا ،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  نہ صرف حافِظُ الحدیث (یعنی ایک لاکھ احادیث کے حافظ) تھے بلکہ حدیث کے معانی و مطالب ، راویوں کے حالات اور حدیث کی صحت وغیرہ پرکھنے میں بھی زبردست مہارت رکھتے تھے۔

امام شافعی کی ذہانت اور خدمتِ حدیث

اللہ پاک نے امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کو بہت اعلیٰ ذہنی صلاحیتوں علمِ دین کی بلندیوں سے نوازا تھا۔حضرت ابو عبید رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: مَا رَاَیْتُ اَحَدًا اَعْقَلَ مِنَ الشَّافِعِی یعنی میں نے امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  سے زیادہ عقلمند  نہیں دیکھا۔(حلیۃ الاولیاء ۹/۱۰۱، الامام الشافعی، حدیث:۱۳۲۱۷) امام