Book Name:Khudkshi Par Ubharny Waly Asbaab

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ،بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

      پیاری پیاری اسلامی بہنو! اِنْ شَآءَ اللہآج کےبیان میں ہم”خود کُشی کے اسباب“کے  متعلق سنیں  گی۔خود کشی کے بنیادی طور پر چار (4)اسباب ہیں۔ (۱)دین سے دوری،(۲) معاشی پریشانیاں ،(۳) مایوسی اور(۴) گھریلو ناچاقیاں۔ آج ہم انہی سے متعلق سنیں گی۔ ان اسباب کے کیا علاج ہیں یہ بھی سنیں گی ۔ ضمناً کئی مدنی پھول بھی سننے کی سعادت حاصل کریں گی۔ پورابیان اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ  سنیئے اِنْ شَآءَ اللہ ڈھیروں معلومات حاصل ہوں گی۔

       آئیے سب سے پہلے ایک عبرت آموز حکایت سنتی  ہیں:

بے مثال بہادر

       حضرتِ سیّدُنا ابو ہُریرہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فر ماتے ہیں: ایک شخص جو اسلام کا دعویٰ کرتا تھا  رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس کے بارے میں فرمایا:یہ دوزَخی ہے۔ حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ  فرماتے ہیں کہ جب ہم قِتال