Book Name:Khudkshi Par Ubharny Waly Asbaab

دار اسلامی بہن کو جمع کروادیں ۔“

تیسری وجہ ”مایوسی“

پیاری پیاری اسلامی بہنو! خود کشی کی ایک اور بنیادی وجہ ”مایوسی“ بھی ہے۔ اس میں کچھ شک نہیں کہ عام طور پر انسان کو سب سے زیادہ عزیز اپنی جان ہوتی ہے۔اسی لیےکہا جاتا ہے کہ ”جان ہے تو جہان ہے“  لیکن اگرگردشِ حالات کی وجہ سے زندگی وبالِ جان بن جائے اور امید کی کوئی روشن کرن دکھائی نہ دے تو ایک عام آدمی کی قوتِ برداشت جواب دینے لگتی ہے اور اسے زندگی سے راہِ فراراختیار کرنے کے علاوہ اورکوئی آپشن نظر نہیں آتا۔

یاد رکھئے! مایوسی خود کشی کا زینہ ہے۔ حالات کیسے ہی کیوں نہ ہوں مگر امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوٹنا چاہیے۔ایک آدھا بھرا ہوا گلاس میز پر رکھا ہو تو ایک اچھی امید والے شَخْص  کو وہ آدھا بھرا ہوا نظر آئے گا جبکہ ایک مایوس شَخْص کو یہی گلاس آدھا خالی دکھائی دیتا ہے۔ امید اور ناامیدی میں سوچ کا فرق ہوتا ہے، امید کا دیا روشن رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ  ہر اسلامی بہن ہمیشہ مثبت سوچے اور منفی سوچ کو قریب مت آنے دے۔ ایک مسلمان کی شان کے لائق یہ ہے کہ وہ  ہمیشہ اللہ پاک کی رحمت سے اچھی امید  رکھے ۔ قرآن پاک میں بھی یہی حکم ہےچنانچہ پارہ 13، سورۂ یوسف آیت 87 میں ارشاد ہوتا ہے:

وَ لَا تَایْــٴَـسُوْا مِنْ رَّوْحِ اللّٰهِؕ-اِنَّهٗ لَا یَایْــٴَـسُ مِنْ رَّوْحِ اللّٰهِ اِلَّا الْقَوْمُ الْكٰفِرُوْنَ(۸۷) (پ۱۳،  یوسف  :۸۷)    

تَرجَمۂ کنزُالایمان:اور اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہو بے شک اللہ کی رحمت سے نا امید نہیں ہوتے مگرکافر لوگ۔

پیاری پیاری اسلامی بہنو!معلوم ہوا کہ پُرامید رہنا مومن کا وصف ہے لہٰذا ہمیں کبھی بھی ناامید نہیں ہونا چاہیے۔ مصیبتوں، پریشانیوں، بے جامخالفتوں،ظلم کی تیز آندھیوں، گھریلو ناچاقیوں،